صدارتی انتخابات کے دوران امریکہ کی مختلف ریاستوں کے نتائج اور متعلقہ تفصیلات اس نقشے کی مدد سے معلوم کی جا سکتی ہیں۔
امریکہ کی تاریخ میں پانچ بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی امیدوار پاپولر ووٹ لینے میں تو کامیاب نہیں ہوا لیکن منصبِ صدارت تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔
امریکہ کی 50 ریاستوں سے منتخب ہونے والے مندوبین کے الیکٹورل کالج کے ارکان کی تعداد 538 ہے جن میں سے 270 مندوبین کی حمایت حاصل کرنے والا امریکہ کا صدر منتخب ہوتا ہے۔
امریکی قانون میں اس عرصے کے دوران ہونے والے انتقالِ اقتدار کی تیاریوں کا طریقۂ کار وضع کیا گیا ہے جو عام تاثر کے برعکس وائٹ ہاؤس کی چابی کامیاب اُمیدوار کے حوالے کرنے سے کہیں زیادہ پیچیدہ عمل ہے۔
اگر صدر ٹرمپ دوسری مدت کے لیے دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو اُنہیں نسبتاً کم کام کرنا پڑے گا کیوں کہ اُنہیں نئے سرے سے اپنی انتظامیہ تشکیل دینے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
تجزیہ کاروں کے نزدیک کسی غیر یقینی صورتحال کے کم امکانات موجود ہیں لیکن کئی حوالے نتائج کو پیجیدہ بنا سکتے ہیں۔ کسی بھی امیدوار کے واضح برتری حاصل نہیں کر پانے کی صورت میں قانونی اور آئینی تقاضے کیا کہتے ہیں؟ تجزیاتی تحریر
امریکہ میں آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر کے خدشات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔ کیوں کہ اس سال کرونا وائرس کی وجہ سے امریکی ووٹرز کی ایک بڑی تعداد ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈال رہی ہے۔ 'میل اِن بیلٹس' کا طریقۂ کار انتخابی نتائج کے جلد اعلان کی راہ میں رکاوٹ کیسے ہے؟ جانیے اس ایکسپلینر میں۔
ماہرین کے مطابق کرونا بحران کے باعث پیدا ہوئے غیر معمولی حالات میں ہونے والے اس صدارتی انتخاب میں ریاست اوہائیو، نارتھ کیرولائنا، جارجیا اور ایری زونا میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
امریکہ میں رواں سال تین نومبر کو شیڈول صدارتی انتخابات پر سب کی نظریں ہیں یہی وجہ ہے کہ ملک کے معروضی سیاسی حالات کے پیش نظر ماہرین نوجوان ووٹرز کے رُجحان کو بہت اہمیت دے رہے ہیں۔
قدامت پسند نظریات کی حامل سمجھی جانے والی ری پبلکن پارٹی وہ جماعت ہے جس سے تعلق رکھنے والے صدر ابراہم لنکن نے امریکہ میں غلامی کا خاتمہ کیا تھا۔ اس وقت یہ جماعت آزاد خیال تھی اور سفید فام نسل پرستی کے حامی ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ کھڑے تھے۔ لیکن اب صورتِ حال بالکل مختلف ہے۔ مزید جانیے اس ویڈیو میں۔
ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کو عموماً 'ارلی ووٹنگ' یعنی انتخابات کے دن سے قبل ووٹ ڈالنے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ 'ارلی ووٹنگ' میں ووٹر ذاتی طور پر مخصوص جگہوں پر جار کر الیکشن کے دن سے قبل ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
حیران کن طور پر امریکی نوجوانوں میں ووٹ ڈالنے کی شرح کسی بھی دوسرے گروپ کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ نوجوان ووٹر کس جماعت کے زیادہ قریب ہیں؟ اور کیا ان کے سیاسی نظریات اپنے بڑوں سے ملتے ہیں؟ جانیے ہمارے اس ایکسپلینر میں۔
امریکی انتخابات 2020 میں ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا موضوع خاصی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ کیوں کہ صدر ٹرمپ اس طریقۂ انتخاب پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ جو بائیڈن اس کے حامی ہیں۔ امریکہ میں ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا طریقہ کیا ہے اور 'میل اِن بیلٹس' پر اعتراضات کیوں ہیں؟ دیکھیے اس ایکسپلینر میں۔
جہاں کروڑوں امریکی ووٹرز تین نومبر کے صدارتی انتخاب میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے لیے پرجوش ہیں، وہیں لاکھوں امریکی شہری مختلف وجوہات کی بنیاد پر ووٹ کا حق استعمال نہیں کر سکتے۔
امریکی سیاست میں اُمیدواروں کے درمیان مباحثے کی تاریخ 162 سال پرانی ہے۔ ان مباحثوں کا آغاز 1858 میں سینیٹ کی نشست کے لیے دو اُمیدواروں ابراہام لنکن اور اسٹیفن ڈگلس کے درمیان ہونے والے مباحثے سے ہوا۔
کیا امریکہ کے صدارتی انتخابات میں تارکینِ وطن ووٹ ڈال سکتے ہیں؟ یا پھر وہ لوگ جو امریکہ میں مستقل رہائش رکھتے ہوں، کیا وہ حقِ رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں؟ امریکی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا اہل ہونے کے لیے کن شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے؟ جانیے وائس آف امریکہ کے اس ایکسپلینر میں۔
امریکہ کے صدر کو دنیا کا سب سے طاقت ور حکمران اور سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والا شخص مانا جاتا ہے۔ لیکن کیا کوئی بھی شخص اس عہدے تک پہنچ سکتا ہے؟ دنیا کی سپر پاور پر حکمرانی کرنے والے شخص کا کن شرائط اور خصوصیات پر پورا اترنا ضروری ہے؟ جانیے وائس آف امریکہ کے اس ایکسپلینر میں۔
قدامت پسند نظریات کی حامی امریکہ کی ری پبلکن پارٹی لگ بھگ ڈیڑھ سو سال قبل قائم کی گئی تھی۔ مگر تاریخی اعتبار سے اس کی نظریاتی سمت کا انحصار اس بات پر بھی رہا ہے کہ پارٹی کی قیادت کون کر رہا ہے اور ملک کن حالات سے گزر رہا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں ری پبلکن پارٹی کی دلچسپ تاریخ پر۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات کا میدان گرم ہے۔ صدر ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کو اپنے امیدوار کے طور پر اتارنے والی ڈیمو کریٹک پارٹی دوبارہ اقتدار میں آنے کے لیے زور لگا رہی ہے۔ ڈیمو کریٹک پارٹی کی تاریخ کیا ہے اور امریکی سیاست میں اس جماعت کا کیا کردار رہا؟ جانیے وائس آف امریکہ کے اس ایکسپلینر میں