پوليس جي هڪ بيان ۾ ٻڌايو ويو آهي ته جمعي جي شام لڳ ڀڳ ساڍي اٺين وڳي هڪ دهشت گرد يروشلم ۾ ’نيوياڪوف بليوارڊ’ تي واقع هڪ سينگاگ پهتو ۽ هن يهودي عبادت گاه ۾ موجود ماڻهن تي فائرنگ ڪئي
جو بائیڈن نے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد 17 ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں جن میں بعض مسلم اور افریقی ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کا خاتمہ، عالمی ادارۂ صحت سے امریکہ کی علیحدگی کا عمل روکنے اور ماحولیات کے 2015 کے پیرس معاہدے میں دوبارہ شمولیت شامل ہیں۔
بدھ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد کاملا ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر بن گئی ہیں۔ ان کے سیاسی سفر کی کچھ یادگار جھلکیاں دیکھتے ہیں اس رپورٹ میں۔
ہر چار سال بعد ہونے والی امریکی صدر کی حلف برداری کی تقریب تاریخ میں نئے اور اہم لمحات کا اضافہ کرتی ہے۔ ماضی کے کچھ ایسے ہی یادگار لمحوں کی جھلکیاں دیکھتے ہیں اس رپورٹ میں۔
جو بائیڈن امریکی سیاست میں نیا نام نہیں۔ مگر جن حالات میں وہ حلف اٹھا رہے ہیں، ایسے حالات امریکہ نے کبھی نہیں دیکھے۔ صدارت سنبھالتے ہی ان کی ترجحات کیا ہوں گی؟ جانتے ہیں بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر عادل نجم سے۔
آج نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔ آج کی حلف برداری کی تقریب کیسے ہو گی اور جو بائیڈن اپنے خطاب میں کیا پیغام دینے والے ہیں؟ جانتے ہیں وائس آف امریکہ کے ندیم یعقوب سے سارہ زمان کی گفتگو میں۔
صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کانگریس کی عمارت پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی اور سیاسی تفریق کے سائے تلے امریکی عوام بدھ کو نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کے لیے تیار ہیں۔ اب جب کہ ملک اہم سیاسی دور میں داخل ہو رہا ہے تو امریکی شہری کیا سوچ رہے ہیں؟ دیکھیے اس رپورٹ میں۔
کسی بھی نئے امریکی صدر کی تقریبِ حلف برداری اقتدار کی پرامن منتقلی کی امریکی روایت کی عکاسی کرتی آئی ہے۔ لیکن اِس بار کرونا وبا کے بحران اور امن برقرار رکھنے کی کوششوں کے پسِ منظر میں نو منتخب صدر جو بائیڈن کی یہ تقریب کس طرح منفرد ہو گی؟ دیکھیے اس رپورٹ میں۔
امریکی کانگریس نے 1958 میں پہلی مرتبہ 'سابق صدور ایکٹ' منظور کیا جس میں اُس وقت امریکی صدر کی سالانہ پینشن 25 ہزار ڈالرز مقرر کی جس میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا رہا۔ اب سابق امریکی صدر کو سالانہ دو لاکھ 10 ہزار 700 ڈالرز پینشن ملتی ہے۔
پینٹاگون چیف کے ترجمان جوناتھن ہفمین نے منگل کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 12 اہلکاروں میں سے دس کو ان کے 'مشکوک رویے' جب کہ دیگر دو کو 'نامناسب بیان بازی' کی بنا پر ہٹایا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس ہفتے نئی انتظامیہ اپنے عہدے کا حلف اٹھائے گی اور ہم ان کے لیے دعا کرتے ہیں کہ وہ امریکہ کو محفوظ اور خوش حال بنانے میں کامیاب ہو۔
اس مرتبہ واشنگٹن ڈی سی میں نو منتخب صدر کی حلف برداری بہت غیر معمولی حالات میں ہو رہی ہے۔ صدر ٹرمپ نے اب تک جو بائیڈن کی کامیابی تسلیم نہیں کی جو کہ امریکہ کی سیاسی روایات سے ہٹ کر ہے۔ اس بارے میں تفصیلات جانتے ہیں وائس آف امریکہ کے ندیم یعقوب سے اسد اللہ خالد کی گفتگو میں۔
مزید لوڈ کریں