ایف بی آئی کے مطابق حملے کی دہشت گردی کے واقعے کے طور پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ حکام کو شبہہ ہے کہ یہ اکیلے شمس الدین جبار کا کام نہیں ہے۔
امریکہ کے شہر لاس ویگاس میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل میں ایک سائبر ٹرک میں دھماکے سے ایک شخص ہلاک اور سات زخمی ہوئے ہیں۔ صدر جو بائیڈن کے مطابق انہوں نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر 29 دسمبر کو 100 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی آخری رسومات نو جنوری کو واشنگٹن ڈی سی میں ادا کی جائیں گی۔ جمی کارٹر کے انتقال پر کئی امریکیوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مزید تفصیل اس رپورٹ میں۔
پولیس چیف پیٹرک کے مطابق ڈرائیور راستے میں لگائی گئی رکاوٹوں سے بچتا ہوا ہجوم کی طرف آیا تھا اور لوگوں پر گاڑی چڑھانے کے بعد اس نے دو پولیس اہلکاروں کو گولی مار کر زخمی کیا تھا۔
اس فیصلے سے وہ پری ڈیلز بحال ہو گئی ہیں جو امریکہ پر ایک مہلک ترین حملے کا اعتراف جرم کرنے والے تین اشخاص کو موت کی سزا سے بچا سکتی تھیں۔
نیو اورلینز میں ہنگامی حالات سے نمٹنے والے ادارے ’نولا‘ کے مطابق زخمی ہونے والوں کو پانچ مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
امریکہ کے تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی تاریخ میں گھریلو ساختہ گولہ بارود کا سب سے بڑا ذخیرہ تحویل میں لیا ہے جس میں 150 گھریلو ساختہ بم شامل ہیں۔
محکمہ خزانہ میں قائم مقام نائب وزیر برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس بریڈلی اسمتھ نے کہا، "ایران اور روس کی حکومتوں نے ہمارے انتخابی عمل اور اداروں کو نشانہ بنایا ہے اور ٹارگٹڈ ڈس انفارمیشن مہمات کے ذریعے امریکی عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔"
امریکی محکمہ خزانہ نے بتایا کہ اسے ہیکنگ کے تازہ ترین واقعے کا علم 8 دسمبر کو ہوا جب سافٹ ویئر سروسز فراہم کرنے والی کمپنی بیانڈ ٹرسٹ نے بتایا کہ ہیکرز نے ان کا ایک کوڈ چوری کر لیا ہے جسے کلاؤڈ سسٹم میں محفوظ ڈیٹا کی تکنیکی سروسز کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
امریکہ کے سابق صدر، مونگ پھلی کے کاشت کار اور ریاست جارجیا کے سابق گورنر جمی کارٹر کا 100 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔
دنیا بھر کی طرح امریکیوں کا گھر پر جشن منانا ایک غیر معمولی بات ہے۔ کیونکہ نیویارک کے ٹائمز سکوائر کی رونقیں کم پڑ جائیں اور نئے سال کی جگمگاتی بال کو گرتا دیکھنے والوں میں کمی ہو تو اچنبھے کی بات تو ہے۔
ساؤتھ ڈکوٹا ان لوگوں کے لیے کشش رکھتا ہے جو ٹیکسوں میں رعایت اور سستی رہائش کی تلاش میں ہوتے ہیں، کیونکہ ساؤتھ ڈکوٹا میں انکم ٹیکس نہیں ہے اور گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس بھی کم ہے ۔ مکان سستے اور کرائے کم ہیں۔ وہاں کم آمدنی میں بھی گزر بسر ہو جاتی ہے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available