کنگ جونیئر کی پیدائش 15 جنوری 1929 کو ہوئی تھی جو منگل کا دن تھا۔ امریکہ میں چونکہ زیادہ تر تعطیلات پیر کو کی جاتیں ہیں، اس لیے ان کا یوم پیدائش ہر سال جنوری کے تیسرے ہفتے کو منایا جاتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنس وفا میں شائع ایک بیان میں عباس نے کہا کہ ،’’ ہم آپ کی مدت صدارت کے دوران دو ریاستی حل پر مبنی امن کے حصول کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں ۔‘‘
ان رہنماؤں میں یوکرین کے صدر زیلنسکی، ترکیہ کے صدررجب طیب ایردوان،جرمن چانسلر اولاف شولز برطانوی وزیر اعظم کیر سٹارمر اور کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو،بھارتی وزیر اعظم مودی، یورپی کمیشن کی صدر اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل، مارک روٹے شامل ہیں۔
بنیادی طور پر ایگزیکٹو آرڈر صدر کے دستخطوں سے جاری ہونے والی ایک ایسی دستاویز ہےجو یہ ظاہر کرتی ہے کہ صدر کس طرح وفاقی حکومت کو منظم کرنا چاہتے ہیں۔ ایگزیکٹو آرڈر وفاقی ایجنسیوں کے لیے ہدایات ہوتی ہیں کہ انہیں کیا کارروائی کرنی ہے یا انہیں کیا رپورٹس حاصل کرنی ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا،"اگر ہم سالانہ اربوں ڈالر ادا کرنے جا رہے ہیں، تو انہیں (افغانستان کو) بتائیں کہ جب تک وہ ہمارا فوجی سازوسامان واپس نہیں کرتے ہم انہیں رقم نہیں دیں گے۔ ... تو، ہم انہیں چند روپے دیں گے۔ ہم فوجی سازوسامان واپس چاہتے ہیں۔"
بائیڈن تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جن کے لیے چار سال قبل ان کے پیش رو نے ایک نوٹ لکھا اور پھر چار سال بعد اب بائیڈن اسی پیش رو کے لیے جانشین کے طور پر خط لکھیں گے۔
حالیہ تاریخ میں 1985 میں اس وقت دوبارہ منتخب ہونے والے ری پبلکن صدر رونلڈ ریگن کی حلف برداری بھی کیپیٹل ہل پر کھلی فضا میں منعقد نہیں ہوپائی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی ’انوگریشن‘ یعنی حلف برداری کی تقریب امریکہ بھر میں دیکھی جا رہی ہے۔ کئی جگہوں پر واچ پارٹیز منعقد کی گئی ہیں۔ ہماری نمائندہ صبا شاہ خان ریاست ورجینیا میں ایک ایسی ہی واچ پارٹی میں موجود ہیں جہاں صدر ٹرمپ کے حامیوں میں کئی پاکستانی امریکی بھی موجود ہیں۔
سبک دوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے صدارتی مدت ختم ہونے پر معافی جاری کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
امریکی صدور کی حلف برداری کی تقریب روایتی طور پر کیپٹل ہل کے باہر ہوتی ہے مگر اس بار سخت سردی کی وجہ سے تقریب اور پریڈ اِن ڈور ہوں گی۔ ہماری نمائندہ فائزہ بخاری اس وقت ’کیپٹل ون ارینا‘ کے باہر موجود ہیں جہاں ٹرمپ کے حامی انہیں دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں آ رہے ہیں۔ مزید تفصیلات ان سے جانتے ہیں۔
امریکی صدور کی حلف برداری کئی تقریبات اور روایات کا مجموعہ ہوتی ہے اور اسی مناسبت سے پیر کو بھی حلف برداری کی مرکزی تقریب کے علاوہ واشنگٹن ڈی سی میں کئی ایونٹس ہوں گے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available