حالیہ تاریخ میں 1985 میں اس وقت دوبارہ منتخب ہونے والے ری پبلکن صدر رونلڈ ریگن کی حلف برداری بھی کیپیٹل ہل پر کھلی فضا میں منعقد نہیں ہوپائی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی ’انوگریشن‘ یعنی حلف برداری کی تقریب امریکہ بھر میں دیکھی جا رہی ہے۔ کئی جگہوں پر واچ پارٹیز منعقد کی گئی ہیں۔ ہماری نمائندہ صبا شاہ خان ریاست ورجینیا میں ایک ایسی ہی واچ پارٹی میں موجود ہیں جہاں صدر ٹرمپ کے حامیوں میں کئی پاکستانی امریکی بھی موجود ہیں۔
سبک دوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے صدارتی مدت ختم ہونے پر معافی جاری کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
امریکی صدور کی حلف برداری کی تقریب روایتی طور پر کیپٹل ہل کے باہر ہوتی ہے مگر اس بار سخت سردی کی وجہ سے تقریب اور پریڈ اِن ڈور ہوں گی۔ ہماری نمائندہ فائزہ بخاری اس وقت ’کیپٹل ون ارینا‘ کے باہر موجود ہیں جہاں ٹرمپ کے حامی انہیں دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں آ رہے ہیں۔ مزید تفصیلات ان سے جانتے ہیں۔
امریکی صدور کی حلف برداری کئی تقریبات اور روایات کا مجموعہ ہوتی ہے اور اسی مناسبت سے پیر کو بھی حلف برداری کی مرکزی تقریب کے علاوہ واشنگٹن ڈی سی میں کئی ایونٹس ہوں گے۔
امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت کے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل واشنگٹن ڈی سی میں منعقد وکٹری ریلی میں شرکت کی ہے۔ شدید ٹھنڈ میں حامیوں کی بڑی تعداد کیپیٹل ون ارینا پہنچی۔ اس ریلی کا احوال جانیے اس رپورٹ میں۔
چین کی کمپنی بائیٹ ڈانس کی ملکیت ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ’ٹک ٹاک‘ نے کہا ہے کہ وہ امریکہ میں اپنی سروسز بحال کر رہی ہے۔
امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا ہے کہ وہ صدارت سنبھالنے کے بعد پہلے ہی دن امیگریشن کے حوالے سے سخت پابندیاں عائد کر دیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکہ کے 47ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ جنوری 2017 سے جنوری 2021 تک امریکہ کے 45ویں صدر رہ چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت، کریئر اور وائٹ ہاؤس میں واپسی کے لیے کوششوں پر ایک نظر۔
حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آج کے بعد امریکہ ترقی کرے گا اور پوری دنیا میں ایک بار پھر عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available