|
امریکہ کے تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے نیو اورلینز میں نئے سال کا جشن منانے والے ہجوم پر گاڑی چٖڑھا دینے اور پھر گولیاں چلانے والے شخص کی شناخت شمس الدین جبار کے نام سے کی ہے اور وہ امریکی شہری ہے۔
قبل ازیں، علی الصبح ہونے والے واقعہ کو پولیس نے ممکنہ دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا جس میں دس افراد ہلاک جبکہ 35 زخمی ہو گئے تھے۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے ایک بیان میں کہا کہ 42 سالہ جبار کا تعلق ریاست ٹیکساس سے اور وہ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا تھا۔
تحقیقاتی ادارے نے بتایا کہ حملہ آور کی گاڑی سے دہشت گرد تنظیم داعش کا جھنڈا ملا ہے اور ادارہ اس شخص کے اس تنظیم کے ساتھ ممکنہ تعلقات کا تعین کر رہا ہے۔
تفتیش کاروں کو مشتبہ شخص کی گاڑی میں ہتھیار اور ایک دھماکہ خیز ڈیوائس بھی ملی۔
اس کے علاوہ شہر کے فرینچ کوارٹر کے نام کے جائے وقوعہ پر بھی دھماکہ خیز ڈیوائسز بھی ملی ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایف بی آئی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کرائے پر لی گئی تھی۔
حملہ آور امریکی فوج میں کئی سال تک خدمات سرانجام دے چکا ہے، تاہم اب وہ فوج میں نہیں تھا۔
امریکہ کے ایوان نمائندگان کے رکن ٹرائے کارٹر نے نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 15 ہو سکتی ہے۔
تاہم، قانون نافذ کرنے والے حکام نے اس کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔
پولیس چیف این کرک پیٹرک نے بدھ کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں کہا،’’یہ شخص زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کچلنے کی کوشش کر رہا تھا۔"
واقعہ صبح 3:15 بجے کینال اور بوربن اسٹریٹس کے چوراہے کے قریب پیش آیا، جو کہ شہر کے فرینچ کوارٹر میں ایک تاریخی سیاحتی مقام ہے۔
یہ مقام موسیقی اور بارز کے باعث بہت سے لوگوں کے لیے پرکشش ہے۔
پولیس چیف پیٹرک کے مطابق ڈرائیور راستے میں لگائی گئی رکاوٹوں سے بچتا ہوا ہجوم کی طرف آیا تھا اور لوگوں پر گاڑی چڑھانے کے بعد اس نے دو پولیس اہلکاروں کو گولی مار کر زخمی کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی ہونے والے اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کے وقت 300 سے زائد اہلکار اس جگہ پر اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔
نیو اورلینز ایک مشہور شہر ہے اور ہر برس نئے سال کے استقبال کے دن یہاں "شوگر باؤل" کے نام سے موسوم امریکی کالچ فٹبال کے مقبول مقابلوں کا انعقاد ہوتا ہے۔
رائٹرز نے مقامی نشریاتی اداروں نولا ڈاٹ کام اور ڈبلیو ڈی ایس یو کے حوالے سے خبر دی ہے کہ نامعلوم ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر باؤل ملتوی کر دیا جائے گا۔
اس خبر کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔
(اس خبر میں شامل زیادہ تر مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے)
فورم