امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے روبیواور ولی عہد شہزادے کے درمیان ملاقات کے بارے میں ایک تحریری بیان میں کہا کہ وزیر خارجہ نے غزہ کے لیے ایک ایسے بندو بست کی اہمیت کواجاگر کیا جو علاقائی سلامتی میں مددگار ہو۔
فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل نداو شوشانی نے کہا ہے کہ لبنان میں پانچ مقامات ایسے ہیں جہاں سےعلاقے پر طور پر نظر رکھی جاسکتی ہے یا وہ شمالی اسرائیل کی ان آبادیوں کے پار واقع ہیں جہاں کے لگ بھگ 60 ہزار اسرائیلی ابھی تک اپنے گھروں کو لوٹ نہیں سکے۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو منصب سنبھالنے کے بعد مشرقِ وسطیٰ کے اپنے پہلے دورے میں اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ اسرائیل میں انہوں نے وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے۔
صدر ٹرمپ نے ہفتے کو سماجی رابطے کی سائٹ ٹروتھ سوشل پر ایک بیان میں کہا ہے کہ حماس نے صرف تین یرغمالوں کو رہا کیا ہے جن میں ایک امریکی شہری بھی شامل ہے اور وہ تمام ٹھیک حالت میں نظر آ رہے ہیں۔
ہفتے کو غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس میں یرغمالوں کی رہائی کے لیے ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں حماس اور فلسطینی عسکری تنظیم اسلامک جہاد کی جانب سے تین یرغمالوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔
ایران نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک لبنان کی پروازوں کو اپنے ہاں اترنے کی اجازت نہیں دے گا جب تک بیروت میں اس کی پروازوں کو اترنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
دو ہفتے قبل رہا ہونے والے یرغمال کیتھ سیگل نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ مجھے 484 دنوں تک ناقابل تصور حالات میں رکھا گیا۔ مجھے ہر روز ایسا محسوس ہوتا تھا کہ یہ میرا آخری دن بن سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے بھوکا رکھا گیا ۔ مجھے جسمانی اور جذباتی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القنوعہ نے کہا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ ختم کرنا نہیں چاہتے بلکہ ہماری دلچسپی اسرائیل کے ساتھ اس معاہدے پر پوری طرح عمل درآمد کرنے میں ہے۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ سے تباہ حال غزہ میں سے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کو نکالنے کی تجویز خطے کو بحرانوں کے ایک دائرے میں دھکیل دے گی جس سے امن و استحکام کو نقصان پہنچے گا۔
صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران شاہ عبداللہ نے براہ راست ان کے غزہ منصوبے کو مسترد نہیں کیا بلکہ غزہ کے کینسر سے متاثرہ دو ہزار بچوں کو علاج کے لیے اردن لانے کا اعلان بھی کیا۔
بینجمن نیتن یاہو نے چار گھنٹوں تک جاری رہنے والی سیکیورٹی کیبنٹ کی میٹنگ کے بعد فوج کو غزہ کے اطراف اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ٹرمپ نے پہلے یہ تجویز پیر کو دی تھی، لیکن بعد میں انہوں نے اصرار کیا کہ حتمی فیصلہ اسرائیل کے پاس ہے۔ ٹرمپ نے حماس کے بارے میں کہا، ’’ذاتی طور پر مجھے نہیں لگتا کہ وہ ڈیڈ لائین طے کریں گے۔‘‘ وہ سخت شخص کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ وہ کتنے سخت ہیں۔"
مزید لوڈ کریں
No media source currently available