امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کی جانب سے گزشتہ ہفتے رہا کیے جانے والے یرغمالوں کی صحت اور یرغمالوں کی رہائی سے متعلق حماس کے حالیہ اعلان پر مایوسی کا اظہار کیا۔
حماس کے مسلح ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا کہ یرغمالوں کی اگلی رہائی، جو 15 فروری 2025 کو مقرر تھی، آئندہ نوٹس تک ملتوی کر دی جائے گی۔ اسرائیلی ردعمل میں وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ حماس کا اعلان جنگ بندی معاہدے کی "مکمل خلاف ورزی" ہے۔
صدر نے ایک بار پھر کہا کہ امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گا اور فسلطینیوں کو کہیں اور منتقل کردیا جائے گا۔
سعودی عرب نے ایک بار پھراسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کے فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کے بیان کو مسترد کر دیا ہے۔
ہفتے کو غزہ کی پٹی کے علاقے دیر البلاح میں حماس نے ایک تقریب کے دوران تین مرد یرغمالوں کو رہا کیا۔ اس دوران انہیں اسٹیج پر لایا گیا اور ان کے بیانات بھی لیے گئے۔
یو ایس ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کے مطابق محکمۂ خارجہ نے اسرائیل کو 6.75 ارب ڈالر مالیت کے بموں، گائیڈینس کٹس اور فیوزز جب کہ 66 کروڑ ڈالر کے ہیل فائر میزائلز فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔
مصری حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی مشرط پر بند دروازوں کے پیچھے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قاہرہ نے ٹرمپ انتظامیہ اور اسرائیل پر یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی تجویز کی مخالفت کرے گا، اور یہ کہ اسرائیل کے ساتھ لگ بھگ نصف صدی سے قائم امن معاہدہ خطرے میں ہے ۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے لیے جنگ کے بعد کوئی کردار نہیں ہو سکتا ، جس نے 2007 سے غزہ پر حکمرانی کی ہے اور سات اکتوبر 2007 کو اسرائیل پر اپنے دہشت گرد حملے سےاس جنگ کو جنم دیا ہے، جس میں غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
جمعرات کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے غزہ کی تعمیرِ نو سے متعلق کہا کہ اس کے لیے کسی امریکی فوجی کی ضرورت نہیں پڑے گی اور خطے میں استحکام کا دور دورہ ہو گا۔
سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی الگ ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کرے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ بہت ہی خوبصورت علاقہ ہے جسے تعمیر کرنا اور وہاں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا بہت ہی شاندار ہو گا۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available