|
اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے مزید تین یرغمالوں کو رہا کر دیا ہے۔
فریقین کے درمیان گزشتہ ماہ سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے دوران یرغمالوں کا یہ پانچواں تبادلہ ہے۔ اسرائیل نے بھی ہفتے کو 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
ہفتے کو غزہ کی پٹی کے علاقے دیر البلاح میں حماس نے ایک تقریب کے دوران تین مرد یرغمالوں کو رہا کیا۔ اس دوران انہیں اسٹیج پر لایا گیا اور ان کے بیانات بھی لیے گئے۔
اس سے قبل ہونے والےتبادلوں میں یرغمالوں کو رہائی کے وقت بولنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
رہا ہونے والے اسرائیلی یرغمالوں میں 52 سالہ الیا ہوشرابی، 56 سالہ اوحد بن عامی جب کہ 34 سالہ اور لیوی شامل ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ تینوں یرغمالی اس کے پاس پہنچ گئے ہیں۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر دہشت گرد حملہ کیا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور لگ بھگ 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
اس حملے کے جواب میں شروع کی گئی اسرائیل کی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 47 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین اور دیگر حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔
پندرہ ماہ سے زائد عرصے تک جاری رہنےو الی غزہ جنگ میں گزشتہ ماہ اس وقت تعطل آیا تھا جب امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں فریقین نے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلہ میں چھ ہفتوں کے دوران حماس 33 یرغمالوں کو جب کہ اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
ہفتے کو یرغمالوں کی رہائی کے ساتھ اب تک 21 یرغمال رہا ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیلی جیلوں سے بھی 600 سے زیادہ فلسطینی قیدی چھوڑے جاچکے ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے بعض معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس / رائٹرز / اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔
فورم