سفارت کار بین الاقوامی امن دستوں پر مشتمل حکومتی ماڈلز پر بات چیت کر رہے ہیں جس میں متحدہ عرب امارات اور امریکہ دیگر ممالک کے ساتھ اس وقت تک عارضی طور پر غزہ کا نظم و نسق، سیکیورٹی اور تعمیر نو کے عمل کی نگرانی کریں گے، جب تک ایک اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی انتظام سنبھالنے کے قابل نہیں ہو جاتی۔
اسرائیل کے جنوبی لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدوں پر خدشات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ اتوار کو لبنان کے جنوبی علاقوں اور غزہ میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 23 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے اردن کے شاہ عبداللہ سے ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں غزہ کے حوالے سے کہا کہ ’’وہ مسمار شدہ مقام ہے۔ وہاں سب کچھ مسمار ہو چکا ہے اور وہاں لوگوں کی اموات ہو رہی ہیں۔‘‘
غزہ سٹی میں حماس نے ہفتے کو چار یرغمال خواتین کو انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ اس موقع پر حماس کے درجنوں مسلح عسکریت پسند اور فلسطینیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ان چار یرغمالوں کی رہائی اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت ہوگی جس میں یرغمالوں کی آزادی کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
حوثیوں نے اس جہاز کو اسرائیل-حماس جنگ کے دوران بحیرہ احمر کی راہداری میں جہاز رانی پر حملوں کے شروع میں اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
حالیہ استعفوں کے بعد اسرائیل میں سات اکتوبر کے حملوں میں انٹیلی جینس ناکامی کی تحقیقات کا دیرینہ مطالبہ ایک بار پھر زور پکڑ سکتا ہے۔
وزیر اقتصادیات نیر برکات نے ڈیوس، سوئٹزر لینڈ میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے دوران رائٹرز کو ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ کی تعمیر نو اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک حماس یہ فیصلہ نہیں کر لیتا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ پائیدار امن چاہتا ہے۔
دفتر کے ایک بیان میں ان خبروں کی تردید کی گئی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی، جو مغربی کنارے کے ایک حصے پر حکومت کرتی ہے، رفح کراسنگ کو کنٹرول کرے گی۔
حماس کے ایک اہلکار نے منگل کے روز ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ یرغمالوں کے گروپ میں چار اسرائیلی خواتین ہوں گی
اسرائیل کے وزیر دفاع کو لکھے ایک خط میں ہیلیوی نے کہا کہ وہ صدمہ دینے والے حملے کے بارے میں اسرائیل کی دفاعی افواج کی انکوائری مکمل کریں گے جو 15 ماہ کی لڑائی کا باعث بنا
مزید لوڈ کریں
No media source currently available