رسائی کے لنکس

  اسرائیلی فورسز  منگل  کو انخلا کے بعد بھی جنوبی لبنان کے پانچ مقامات پر رہیں گی: فوجی ترجمان


ایک لبنانی فوجی کونوائے جنوبی لبنان کے گاؤں ہولا میں پیر 17 فروری کو داخل ہو رہی ہے تاکہ لوگوں کا انخلا کرا سکے
ایک لبنانی فوجی کونوائے جنوبی لبنان کے گاؤں ہولا میں پیر 17 فروری کو داخل ہو رہی ہے تاکہ لوگوں کا انخلا کرا سکے

  • اسرائیلی فورسز منگل کو انخلا کی ڈیڈ لائن کے بعد جنوبی لبنان کے پانچ مقامات پر برقرار رہیں گیَ، فوجی ترجمان
  • انہوں نے کہا کہ اس "عارضی اقدام" کی منظوری امریکی قیادت میں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والے ادارے نے دی تھی۔
  • لبنان کی حکومت نے انخلا میں ایک اور تاخیر پر پریشانی کا اظہار کیا۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ لبنان کے عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے تحت اس کی فورسز منگل کے روز اپنے انخلا کی ڈیڈ لائن کےبعد جنوبی لبنان میں پانچ اہم مقامات پر اپنی موجودگی برقرار رکھیں گی ، جب کہ لبنان کی حکومت نے انخلا میں ایک اور تاخیر پر پریشانی کا اظہار کیا ہے ۔

فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل نداو شوشانی نے کہا ہے کہ لبنان میں پانچ مقامات ایسے ہیں جہاں سےعلاقے پر طور پر نظر رکھی جاسکتی ہے یا وہ شمالی اسرائیل کی ان آبادیوں کے پار واقع ہیں جہاں کے لگ بھگ 60 ہزار اسرائیلی ابھی تک اپنے گھروں کو لوٹ نہیں سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس "عارضی اقدام" کی منظوری امریکی قیادت میں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والے ادارے نے دی تھی، جس میں اس سے قبل تین ہفتوں کی توسیع کی گئی تھی۔

اس معاہدے کے تحت اسرائیلی فورسز کو جنوبی لبنان میں ایک بفر زون سے انخلا کرنا ہےجہاں پھر لبنانی فوج اور اقوام متحدہ کے امن فوجی گشت کریں گے ۔ جنگ بندی نومبر سے نافذ العمل ہے ۔

شوشانی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اسرائیل ایک ایسے درست اور ایک ایسے تدریجی طریقے سے انخلا کے لیے پر عزم ہے کہ جس میں ہمارے شہریوں کی سیکیورٹی برقرار رہے ۔

لبنان کے صدر جوف عون نے یہ کہتے ہوئے کہ ’’ اسرائیلی دشمن پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ‘‘ نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنگ بندی کا احترام کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی عہدے دار اسرائیل کے انخلا کے حصول کے لیے سفارتکارانہ طریقے سے کام کر رہے ہیں، ’’اور میں یہ قبول نہیں کروں گا کہ کوئی ایک اسرائیلی بھی لبنان کے علاقے میں باقی رہے ۔‘‘

حزب اللہ نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے اس حملے کے بعد جس نے غزہ جنگ کو جنم دیا تھا، اسرائیل پر راکٹ،ڈرون اور میزائل داغنے شروع کیے تھے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کا تنازعہ ستمبر میں اس وقت ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کر گیا جب اسرائیل نے فضائی حملوں کا ایک بڑا سلسلہ شروع کیا اور عسکریت پسند گروپ کے سینئیر رہنماؤں کو ہلاک کر دیا ۔

پیر کی صبح اسرائیل کے ایک ڈرون نے لبنان کے جنوبی بندرگاہی شہر صیدان میں ایک کار کو ہدف بنایا جو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے لبنانی علاقے کے اندر گہرائی میں جا کر کیا جانے والا ایک اہم حملہ تھا۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے لبنان میں حماس کے سربراہ محمد شاہین کو ہدف بنایا تھا۔ خبر رساں ادارے اے پی کی ایک ویڈیو میں ایک جلی ہوئی گاڑی کو دکھایا گیا ہے۔

صیدان کے ایک رہائشی احمد سلیم نے، جو جنگ دوبارہ چھڑنے کےبارے میں فکر مند ہیں، کہا کہ اب لوگوں میں دوبارہ خوب پیدا ہو گیا ہے۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG