رسائی کے لنکس

اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ، جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام


  • حزب اللہ کے نشانہ بنائے گئے ٹھکانوں میں زیرِ زمین ہتھیاروں کی تیاری کا مرکز اور اسلحے کی اسمگلنگ سے منسلک مقام شامل ہے: اسرائیلی فوج
  • جمعرات کو حزب اللہ کی طرف سے لانچ کیے گئے نگرانی ڈرون کو روکا تھا: اسرائیلی فوج کا بیان
  • اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گزشتہ سال نومبر میں جنگ بندی معاہدہ ہوا تھا۔

ویب ڈیسک _ اسرائیل کی فوج نے لبنان کی وادئ بقاع اور سرحد کے اندر حزب اللہ کے مختلف ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی فوج نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کے ان ٹھکانوں میں زیرِ زمین ہتھیاروں کی تیاری کا مرکز اور لبنان میں اسلحے کی اسمگلنگ سےمنسلک مقام شامل ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو اسرائیل نے حزب اللہ کی طرف سے لانچ کیے گئے سرویلیئنس ڈرون کو روکتے ہوئے اسے اسرائیل اور لبنان کے درمیان "جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی" قرار دیا تھا۔

لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کی کارروائیوں پر فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گزشتہ سال نومبر کے آخر میں جنگ بندی معاہدہ ہوا تھا۔ اس معاہدے کے نتیجے میں فریقین کے درمیان 2023 میں غزہ جنگ کے ساتھ شروع ہونے والا تنازع ختم ہوا تھا۔

امریکہ نے اتوار کو تصدیق کی تھی کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والا جنگ بندی معاہدہ 18 فروری تک نافذ العمل رہے گا۔ اس سے قبل معاہدے کی ڈیڈ لائن 26 جنوری تھی۔

معاہدے کے عرصے کے دوران اسرائیلی افواج کو لبنانی سرحد سے انخلا کرنا ہے۔

جنگ بندی میں توسیع کے بعد سے اسرائیل نے لبنانی علاقوں پر متعدد حملے کیے ہیں جس میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی جنوبی لبنان کے علاقے مجدل سلم میں حالیہ کارروائی میں کم از کم پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔

یہ رپورٹ رائٹرز سے لی گئی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG