ضلع کرم کے پولیس اور انتظامی عہدے داروں نے رابطے پر متحارب قبائلی فریقوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کی ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعات میں زخمی ہونے والے دو افراد کو پاڑا چنار کے ضلع ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں گزشتہ برس بہت سارے سیاسی احتجاج ہوئے جنہیں روکنا پولیس کے لیے چیلنج بنا رہا۔ لیکن احتجاج میں شامل ہزاروں افراد کو پولیس نے گرفتار کیا اور ان کے کریمنل ریکارڈ بھی مرتب کیے گئے۔ کریمنل ریکارڈ بننے پر کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ بتا رہے ہیں لاہور سے ضیاءالرحمٰن۔
ماہرین موجودہ حالات میں افغان طالبان پر سخت امریکی پالیسی کو سفارتی سطح پر پاکستان کے لیے امید کی ایک نئی کرن کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
تفتیش کرنے والے ایک پولیس افسر کے مطابق لڑکی کے والد نے کہا ہے کہ اسے اپنی بیٹی کے ٹک ٹاک بنانے اور لائف اسٹائل پر اعتراض تھا۔
ماہر قانون صلاح الدین نے خبردار کیا کہ اس قانون کے تحت کوئی بھی شخص، متاثرہ فریق بنے بغیر، شکایت درج کروا سکتا ہے جس سے اس کے وسیع اور ناجائز استعمال کے دروازے کھل جائیں گے۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں چھ مبینہ عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی امداد کی معطلی سے موسمیاتی تبدیلیوں، صاف توانائی، اقتصادی بحالی، سماجی تحفظ، صحت ، پانی اور فوڈ سیکیورٹی سے متعلق اہم منصوبوں میں خلل پڑ سکتا ہے۔
بعض ماہرین کہتے ہیں کہ ٹرمپ حکومت جنگوں میں اُلجھنے کے بجائے معیشت کو اہمیت دے رہی ہے۔ ایسے میں پاکستان کے لیے بھی موقع بھی ہے کہ وہ مختلف شعبوں میں امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ روابط بڑھائے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ اس بل کے ذریعے اظہارِ رائے پر پابندی لگ رہی ہے ۔اس سے' بوٹوں' کی خوشبو آ رہی ہے ہم اس بل کے خلاف واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اے این پی کے سینیٹرز واک آؤٹ کر کے چلے گئے ۔
پاکستان میں صحافی سوشل میڈیا سے متعلق پیکا قوانین میں ترمیم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ منگل کو اسلام آباد، کراچی اور لاہور سمیت ملک کے کئی بڑے شہروں میں صحافیوں نے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔ اس قانون پر صحافیوں کے اعتراضات کیا ہیں؟ جانیے علی فرقان کی اس رپورٹ میں۔
سینیٹ آف پاکستان نے بھی پیکا ترمیمی ایکٹ کثرتِ رائے سے منظور کر لیا ہے جس کے بعد اسے دستخط کے لیے صدرِ مملکت کے پاس بھیجا جائے گا۔
پاکستان کے مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 27 ارب ڈالر جب کہ 2024 میں مجموعی طور پر 30 ارب 25 کروڑ ڈالرز بھیجے گئے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available