نائب صدر کا کہنا تھا کہ گرین کارڈ ہولڈرز یا اسٹوڈنٹ ویزا پر امریکہ آنے والوں کو وہ حقوق حاصل نہیں ہیں، جو ایک امریکی شہری کو حاصل ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ آگر آپ کو خراب یا ایکسپائر پروڈکٹ فروخت کردی جائے یا کسی سروس کی خریداری کے وقت آپ کے ساتھ دھوکہ ہو جائے، تو آپ کے پاس شکایت کا حق ہے۔ لیکن کیا پاکستانی کسٹمرز کو ان کے حقوق کا علم ہے؟ جانیے 'ورلڈ کنزیومر رائٹس ڈے' پر ثمن خان کی اس رپورٹ میں۔
بہاولپور کے قریب لال سوہانرا نیشنل پارک میں نایاب کالے ہرنوں کی افزائش کی جاتی ہے۔ لیکن ان ہرنوں کی کہانی دلچسپ ہے۔ ایک زمانے میں یہ کالے ہرن بہاولپور سے امریکہ بھجوائے گئے تھے۔ امریکہ میں تو ان کی تعداد بڑھتی گئی لیکن یہاں ان کی نسل معدوم ہوگئی۔ لال سوہانرا کی کہانی دیکھیے ثمن خان کی رپورٹ میں۔
اسلام آباد میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے آرٹیفیشل انٹیلی جینس اور دہشت گرد گروپ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز کو پاکستان مخالف بیانیے کے لیے استعمال کیا۔
ایف آئی اے حکام نے عدالت میں پیش کیے گئے چالان میں دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے چائلڈ پورنوگرافی کے جرم کا اقرار کیا ہے اور امریکی بچوں کی قابلِ اعتراض تصاویر کے غلط استعمال کرکے انہیں دھمکانے کو بھی تسلیم کیا ہے۔
حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس آپریشن کے دوران 339 مسافروں کو بازیاب کرایا گیا۔ لیکن بعض مسافروں کا کہنا ہے کہ انہیں واقعے کے پہلے روز سیکیورٹی فورسز نے بازیاب نہیں کرایا بلکہ وہ خود موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے یا پھر انہیں عسکریت پسندوں نے جانے کی اجازت دی۔
بونسائی ایک جاپانی آرٹ ہے جو ایک عام پودے کو خاص اور قیمتی بنا دیتا ہے۔ اس آرٹ کی مدد سے ایک عام پودہ چھوٹے سے گملے میں تناور درخت کیسے بن جاتا ہے؟ سدرہ ڈار کی رپورٹ دیکھیے۔
فوج کے ترجمان ادارے کے بیان کے مطابق چیک پوسٹ کے مرکزی دروازے پر تعینات سیکیورٹی فورسز نے بارود بھری گاڑی اندر لانے کی کوشش ناکام بنادی جس کے بعد دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چیک پوسٹ کی بیرونی دیوار سے ٹکرادی۔ بھاری فائرنگ کے تبادلے میں تمام حملہ آور مارے گئےجن میں خودکش حملہ آور بھی شامل تھا۔
جمعرات کو سب سے پہلے وزیرِ دفاع خواجہ آصف کو تقریر کے لیے فلور دیا گیا ۔ وزیرِ دفاع نے بلوچستان ٹرین ہائی جیکنگ واقعے کی تفصیلات بتائے بغیر پی ٹی آئی اور اپوزیشن لیڈر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔
بعض مہاجرین کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان واپس جانے کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے انہیں وقت دیا جائے۔
ماہرین کے مطابق بلوچ عسکریت پسند گروپس میں نمایاں تبدیلی یہ آئی ہے کہ ان کی قیادت ایسے افراد کی جانب منتقل ہورہی ہے جو متوسط طبقے اور شہری پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں
بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے نواحی پہاڑی سلسلے چلتن میں سن 80 کی دہائی تک نایاب مارخوروں کی تعداد 200 سے بھی کم ہو گئی تھی لیکن اب ان کی تعداد میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ کیسے ہوا؟ جانیے مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available