رسائی کے لنکس

امریکی صدر اوباما کی جانب سے ایران پراقوام متحدہ کی پابندیوں کی ستائش


ایران نے قرارداد کو مسترد کر دیا تھا۔

بدھ کے روز واشنگٹن ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میکسیکو کے صدر فلیپے کالدرون اور امریکی صدر اوباما نے کہا کہ دونوں لیڈروں نے ایران کو عالمی معیارکا پاس کرنے یا تعزیرات کا سامنا کرنے کا فیصلے پر اتفاق کیا ہے۔

ایرانی عہدے داروں نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرارد دادکے اس مسودے کو مسترد کردیا ہے جس کے تحت ایران پراس کے جوہری پروگرام کے باعث پابندیوں کا چوتھا مرحلہ عائد کیاجاسکتا ہے۔

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے ایک اعلی مشیر مجتبیٰ ہاشمی ثمرہ نے بدھ کے روز ایران کے سرکاری میڈیا کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں قرارداد کے مسودے کو بلاجواز قرارد یتے ہوئے مسترد کر دیا۔

ایران کے نائب صدر علی اکبر صالحیی نے بھی، جو ملک کی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ ہیں، بدھ کے روز کہا کہ اگر امریکہ اور دوسری عالمی طاقتیں نئی پابندیوں کی منظوری دیتی ہیں تو وہ اپنی ساکھ کو نقصان پہنچائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ نئی پابندیوں پر مذاکرات اپنی اہمیت کھو چکے ہیں اور پابندیوں کا مسودہ امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے کی جانے والی آخری کوشش ہے۔

سکیورٹی کونسل میں قرارداد کے جس مسودے پر گفتگو ہورہی ہے اس میں ہتھیاروں پر پابندی، ایرانی منجنیقی میزائل کی سرگرمیوں کو محدود کرنا اورایسے جہازوں کے مزید معانئے شامل ہیں جن میں ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق سامان کی موجودگی کا شبہ ہو۔

یہ بھی پڑھیے

XS
SM
MD
LG