ایران نے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سبسیڈیز ختم کرنے کے ایک حصے کے طورپر نان کی قیمت میں 25 فی صد اضافہ کردیا ہے۔
منگل کے روز ہونے والے اس اضافے سے نان کی چار مقبول اقسام کی قیمت بڑھ کر 45 سینٹ ہوجائے گی۔
جنوری میں ایران کے شوری ٰ نگہبان (گارڈین کونسل ) نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت عام ضروریات کی چیزیں مثلاً تیل، بجلی اور نان وغیرہ پر دیاجانے والا زرتلافی مرحلہ وار کم کرنے کے لیے کہا گیاتھا۔
اس منصوبے کا مقصد ایرانی معیشت کو مستحکم بنانے میں مدد دینا ہے جسے بین الاقوامی پابندیوں کے دباؤ کاسامنا کرنا پڑ رہاہے۔
مارچ میں ایران نے شہری علاقوں میں کارکنوں کی اجرتیں بڑھاکر انہیں کم ازکم 350 ڈالر فی مہینہ کردیا تھا۔ شہروں میں کام کرنے والے تقریباً ایک تہائی کارکن اجرتوں کی اس سطح پر کام کرتے ہیں۔ لیکن دیہی علاقوں میں کا م کرنے والے مزدوروں کواس سے کہیں کم معاوضہ ملتا ہیں۔
ایران پراس کے متنازع جوہری پروگرام کے باعث اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل پابندیاں عائد ہیں۔ ایران کا کہناہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
ایران یہ بھی کہہ چکا پابندیوں سے اس کی معیشت پر کوئی اثر نہیں ہوا اور یہ کہ سبسیڈی کم کرنے کی کارروائی کا بین الاقوامی پابندیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔