تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ڈیپ سیک میں نہ صرف یوزر پرائیویسی اور ڈیٹا سیکیورٹی سے متعلق معاملات شامل ہیں بلکہ چین کے سرکای بیانیے کو مضبوط کرنے کے لیے اس میں بلٹ ان ریئل ٹائم کونٹینٹ رویو کا میکینزم بھی موجود ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک مہنگی سروس ہو گی لیکن مستقبل میں دیگر کمپنیوں کے آنے سے مقابلہ سازی کی وجہ سے امکان ہے کہ اس کی قیمت بھی کم ہو گی۔
امریکہ کے محکمۂ زراعت نے کہا ہے کہ دودھ دینے والے جانور برڈ فلو کی ایک نئی قسم سے متاثر ہوئے ہیں۔ وبا کی یہ قسم امریکہ میں گزشتہ برس پھیلنے والے برڈ فلو سے مختلف ہے۔
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا برفانی تودہ برطانیہ کے زیر انتظام ایک جزیرے سے جا کر ٹکرا سکتا ہے۔ اس سے علاقے میں موجود زندگیوں کو کیا نقصان ہو گا؟ اور انسانوں کے لیے کیا مسائل پیدا ہو سکتے ہیں؟ وڈیودیکھیے
چین کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن فور مارکیٹ ریگولیشن کا کہنا ہے کہ گوگل کے خلاف ملک کے اینٹی مونوپولی لا (اجارہ داری کے خلاف قانون) کی خلاف ورزی کا شبہ ہے اور قانون کے مطابق اس کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں سرکاری ڈیوائسز میں چینی مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشن ’ڈیپ سیک‘ سمیت دیگر کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بینو کے نمونوں کے تجزیے کے نتائج یہ جاننے کے لیے اہم تھے کہ زندگی کے بنیادی بلاکس جنہیں آر این اے اور ڈی این اے کہا جاتا ہے، کے پیش رو کون تھے جو زندگی کے آغاز کا ایک اہم کیمیائی ٹکڑا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک کے درمیان مقابلہ مصنوعی ذہانت کے شعبے پر کیسے اثر انداز ہو سکتا ہے؟ ارم عباسی نے سینٹر فار اے نیو امیریکن سیکیورٹی کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ماہر اور سینئر فیلو جینیٹ ایگن سے پوچھا کہ چین کی جانب سے اے آئی کی دنیا میں ڈیپ سیک کی لانچ کے عالمی دنیا پر کیا اثرات ہو سکتے ہیں؟
بعض صارفین کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ ڈیپ سیک کے فراہم کردہ جوابات سینسر ہو رہے ہیں اور صارفین اس پلیٹ فارم کی تعصبات سے بالاتر ہو کر درست معلومات فراہم کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
یہ ایپ آگ لگنے کے مقامات ، دھویں کی سمت ، ہوا کی رفتار کی پیش گوئی اور انخلا کے راستوں کے بارے میں ہر علاقے کے لوگوں کو براہ راست معلومات فراہم کرتی ہے۔
بعض ماہرین کہتے ہیں کہ 'ڈیپ سیک' کی کم لاگت نے اسے آرٹیفیشل انٹیلی جینس میں کام کرنے والی بڑی امریکی کمپنیوں کے مقابلے میں لا کھڑا کیا ہے۔
امریکہ میں ٹیک کمپینوں کے گڑھ سلی کان ویلی نے ڈیپ سیک۔V3 اور ڈیپ سیک۔ R1 کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے اوپن اے آئی اور میٹا کے جدید ترین ماڈلز کے مساوی قرار دیا ہے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available