امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں سرکاری ڈیوائسز میں چینی مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشن ’ڈیپ سیک‘ سمیت دیگر کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بینو کے نمونوں کے تجزیے کے نتائج یہ جاننے کے لیے اہم تھے کہ زندگی کے بنیادی بلاکس جنہیں آر این اے اور ڈی این اے کہا جاتا ہے، کے پیش رو کون تھے جو زندگی کے آغاز کا ایک اہم کیمیائی ٹکڑا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک کے درمیان مقابلہ مصنوعی ذہانت کے شعبے پر کیسے اثر انداز ہو سکتا ہے؟ ارم عباسی نے سینٹر فار اے نیو امیریکن سیکیورٹی کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ماہر اور سینئر فیلو جینیٹ ایگن سے پوچھا کہ چین کی جانب سے اے آئی کی دنیا میں ڈیپ سیک کی لانچ کے عالمی دنیا پر کیا اثرات ہو سکتے ہیں؟
بعض صارفین کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ ڈیپ سیک کے فراہم کردہ جوابات سینسر ہو رہے ہیں اور صارفین اس پلیٹ فارم کی تعصبات سے بالاتر ہو کر درست معلومات فراہم کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
یہ ایپ آگ لگنے کے مقامات ، دھویں کی سمت ، ہوا کی رفتار کی پیش گوئی اور انخلا کے راستوں کے بارے میں ہر علاقے کے لوگوں کو براہ راست معلومات فراہم کرتی ہے۔
بعض ماہرین کہتے ہیں کہ 'ڈیپ سیک' کی کم لاگت نے اسے آرٹیفیشل انٹیلی جینس میں کام کرنے والی بڑی امریکی کمپنیوں کے مقابلے میں لا کھڑا کیا ہے۔
امریکہ میں ٹیک کمپینوں کے گڑھ سلی کان ویلی نے ڈیپ سیک۔V3 اور ڈیپ سیک۔ R1 کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے اوپن اے آئی اور میٹا کے جدید ترین ماڈلز کے مساوی قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے عہدے کا حلف لینے کے اگلے روز ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کرکے ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون پر عمل درآمد 75 دن کے لیے مؤخر کردیا تھا۔
دنیا کا سب سے بڑا آئس برگ 1986 میں گلیشیئر سے الگ ہوا تھا، لیکن اس کے گرد برفانی چٹانیں تھیں جس میں یہ کئی عشروں تک پھنسا رہا۔چٹانیں پگھلنے کے بعد اسے سمندر میں تیرنے کا موقع ملا ہے اور اب یہ پینگوئنوں اور سیل کی قدیم پناہ گاہوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔
نومبر میں بھارت کے مسابقتی کمیشن (سی سی آئی) کی اس ہدایت کو چیلنج کیا تھا جس میں واٹس ایپ اور میٹا کے دیگر پلیٹ فامز کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر پابندی عائد کی تھی۔
الفا یونانی الفابیٹ کاپہلا حرف ہے۔ اکییسویں صد ی کی پہلی جنریشن کو یہ نام سماجی تجزیہ کار اور ایک ڈیمو گرافر مارک میک کرنڈل نے دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی جنریشن کے لیے مناسب نام ہے جو ایک پوری نئی حقیقت کا آغاز کر رہی ہے۔
امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت ’انسٹاگرام‘ نے ریلز کے ٹائم میں اضافہ کر دیا ہے اور صارفین اب تین منٹ تک بھی ریلز اپ لوڈ کر سکیں گے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available