|
ویب ڈیسک — امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں سرکاری ڈیوائسز میں چینی مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشن 'ڈیپ سیک' سمیت دیگر کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے پابندی کے احکامات جاری کیےہیں۔
اس پابندی کے بعد ٹیکساس امریکہ کی پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں مقبول آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے چیٹ بوٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
ڈیپ سیک نے حالیہ ہفتوں میں امریکہ میں اچانک مقبولیت حاصل کی ہے اور اس کی آمد سے اے آئی کمیونٹی بھی حیرت زدہ ہے۔
ٹیکساس کے ری پبلکن گورنر گریگ ایبٹ نے چین کی ایک اور مشہور ایپلی کیشن 'شوانگ شو' پر بھی سرکاری ڈیوائسز میں استعمال پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔ اس ایپلی کیشن کو امریکہ میں 'ریڈ نوٹ' کا نام دیا گیا ہے۔ اسی طرح 'لیمن ایٹ' نامی ایپلی کیشن پر بھی قدغن لگائی گئی ہے۔
گریگ ایبٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاست ٹیکساس چین کی کمیونسٹ پارٹی کو یہ اجازت نہیں دے گی کہ وہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس اور سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے ڈیٹا جمع کرکے سرکاری انفراسٹرکچر میں در اندازی کرے۔
بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکساس کی جانب سے غیر ملکی دشمن عناصر سے ریاست کی حفاظت اور دفاع جاری رہے گا۔
'اے پی' کے مطابق گورنر کے دفتر نے اس پابندی پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
ڈیپ سیک نے آرٹیفیشل انٹیلی جینس انڈسٹری میں لیڈر سمجھے جانے والے پلیٹ فارم 'اوپن اے آئی' کے مقابلے میں اپنی صلاحیتوں کے سبب مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
دوسری جانب امریکہ میں ٹک ٹاک پر لہراتے پابندی کے بادلوں کے سبب صارفین کی ایک بڑی تعداد نے 'شوانگ شو' یا ریڈ نوٹ کا رخ کیا ہے۔
ریڈ نوٹ چین کے ساتھ ساتھ اس کے بعض پڑوسی ممالک میں بھی مقبول ہے جن میں ملائیشیا اور تائیوان شامل ہیں۔ اس کے صارفین کی تعداد لگ بھگ 30 کروڑ ہے۔
امریکہ میں بھی ایک بڑی تعداد میں صارفین اب ریڈ نوٹ استعمال کر رہے ہیں۔
ٹیکساس میں ’لیمن ایٹ‘ نامی جس ایپلی کیشن پر سرکاری ڈیواسز میں استعمال پر پابندی لگائی گئی ہے وہ بھی ’ٹک ٹاک‘ کی طرح ’بائٹ ڈانس‘ ہی کی ایپلی کیشن ہے۔ اس ایپ کو بھی گزشتہ ماہ ٹک ٹاک کی بندش کے دوران امریکہ میں پذیرائی ملی تھی۔
ٹک ٹاک پر صرف ٹیکساس میں پابندی عائد نہیں کی گئی بلکہ امریکہ کی دیگر کئی ریاستوں سمیت وفاقی حکومت بھی اس کی سرکاری ڈیوائسز میں استعمال پر پابندی عائد کر چکی ہیں۔
اس رپورٹس میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔