صدر ٹرمپ نے عہدے کا حلف لینے کے اگلے روز ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کرکے ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون پر عمل درآمد 75 دن کے لیے مؤخر کردیا تھا۔
دنیا کا سب سے بڑا آئس برگ 1986 میں گلیشیئر سے الگ ہوا تھا، لیکن اس کے گرد برفانی چٹانیں تھیں جس میں یہ کئی عشروں تک پھنسا رہا۔چٹانیں پگھلنے کے بعد اسے سمندر میں تیرنے کا موقع ملا ہے اور اب یہ پینگوئنوں اور سیل کی قدیم پناہ گاہوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔
نومبر میں بھارت کے مسابقتی کمیشن (سی سی آئی) کی اس ہدایت کو چیلنج کیا تھا جس میں واٹس ایپ اور میٹا کے دیگر پلیٹ فامز کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر پابندی عائد کی تھی۔
الفا یونانی الفابیٹ کاپہلا حرف ہے۔ اکییسویں صد ی کی پہلی جنریشن کو یہ نام سماجی تجزیہ کار اور ایک ڈیمو گرافر مارک میک کرنڈل نے دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی جنریشن کے لیے مناسب نام ہے جو ایک پوری نئی حقیقت کا آغاز کر رہی ہے۔
امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت ’انسٹاگرام‘ نے ریلز کے ٹائم میں اضافہ کر دیا ہے اور صارفین اب تین منٹ تک بھی ریلز اپ لوڈ کر سکیں گے۔
چین کی کمپنی بائیٹ ڈانس کی ملکیت ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ’ٹک ٹاک‘ نے کہا ہے کہ وہ امریکہ میں اپنی سروسز بحال کر رہی ہے۔
منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ پیر کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ’’غالب امکان ہے‘‘ ٹک ٹاک کو پابندی ختم کرانے کے لیے 90 دن کی مہلت دیں گے۔
پاکستان کی اسپیس ایجنسی سپارکو کے مطابق جمعے کو شمالی چین کے جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے مشاہدہ کرنے والا پہلا مقامی سطح پر تیارہ کردہ سیٹلائٹ لانچ کیا گیا۔
بہت سی کمپنیوں نے اس پلیٹ فارم کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے لیکن چین میں قائم ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے مالک متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ وہ اسے فروخت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
وفاقی پابندی کے حکم نامے کے تحت ایپ کی بندش ذرہ مختلف طریقے سے ہو گی کیونکہ حکم نامے میں ایپل یا گوگل کے ایپ اسٹورز سے ٹک ٹاک ایپ کے نئے ڈاؤن لوڈ روک دیے جائیں گے، جب کہ اس ایپ کو پہلے سے استعمال کرنے والے امریکی صارفین کو کچھ عرصے تک سروسز مہیا ہوتی رہیں گی۔
انٹارکٹک سے نکالی جانے والی 12 لاکھ سال پرانی برف کی پرت سائنس دانوں کو یہ جاننے میں مدد دے رہی ہے کہ برفانی دور کے چکر کس طرح تبدیل ہوئے اور کس طرح کاربن گیسوں کے اخراج نے زمین پر آب و ہوا کو تبدیل کیا۔
دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی الیکٹرک گاڑیوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے یہاں بھی فور وہیلر ای ویز کی اسمبلنگ شروع ہو گئی ہے۔ ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کا اسکوپ کیا ہے اور کیا صارفین کے لیے ایک ریگولر گاڑی کی نسبت الیکٹرک کار فائدے مند ہو سکتی ہے؟ دیکھیے نوید نسیم کی رپورٹ۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available