|
ویب ڈیسک — امریکہ کی جانب سے چین کی متعدد مصنوعات پر نئے ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد چین نے بھی مختلف امریکی کمپنیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق چین نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل، زرعی آلات بنانے والی کمپنیاں اور فیشن برینڈ 'کیلون کلائن' کی پیرنٹ کمپنی (پی وی ایچ کارپوریشن) کو اپنے اقدامات میں ٹارگٹ کیاہے۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب امریکہ کی جانب سے چین کی مصنوعات پر نئے ٹیرف کا نفاذ منگل سے ہو گیا ہے۔
امریکہ نے گزشتہ ہفتے چین سے درآمد ہونے والی تمام مصنوعات پر 10 فی صد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اس اقدام کا مقصد نشہ آور دوا فینٹینل میں استعمال ہونے والے اجزا کی امریکہ اسمگلنگ روکنے کے لیے چین پر دباؤ بڑھانا ہے۔
چین کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن فور مارکیٹ ریگولیشن کا کہنا ہے کہ گوگل کے خلاف ملک کے اینٹی منوپلی لا (کاروباری اجارہ داری کے خلاف قانون) کی خلاف ورزی کا شبہ ہے اور قانون کے مطابق اس کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
گوگل نے اس معاملے پر فی الحال کوئی ردِعمل نہیں دیا ہے۔
چین میں گوگل کی موجودگی محدود ہے اور اس کا سرچ انجن دیگر مغربی پلیٹ فارمز کی طرح چین میں بھی بلاک ہے۔
گوگل نے 2010 میں چینی حکومت کی جانب سے سینسر شپ کی درخواستوں کی تعمیل سے انکار اور کمپنی پر سائبر حملوں کے تسلسل کے بعد چین کی مارکیٹ چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔
چین کی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ اس نے مشہور فیشن برینڈز کیلون کلائن اور ٹومی ہلفگر کی ہولڈنگ کمپنی 'پی وی ایچ کارپوریشن' اور امریکی بائیو ٹیکنالوجی فرم 'الومینا' کو اپنی "ناقابلِ اعتماد اداروں" کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ دونوں کمپنیوں نے ان کے بقول "چینی اداروں کے خلاف امتیازی اقدامات" کیےاور چینی کمپنیوں کے قانونی حقوق اور مفادات کو "نقصان" پہنچایا۔
لسٹ میں شامل ہونے والی کمپنیوں کو جرمانے اور دیگر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس میں تجارت منجمد اور غیر ملکی اسٹاف کے لیے ورک پرمٹ کی منسوخی شامل ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اس لسٹ میں شامل ہونے سے کمپنیوں کو چین سے متعلق درآمدات یا برآمدات میں شامل ہونے اور ملک میں نئی سرمایہ کاری سے روکا جا سکتا ہے۔
پی وی ایچ اور الومینا نے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ٹیسلا اور زرعی مشینری والی کمپنیاں
چین نے امریکہ کی زرعی مقاصد کے لیے ساز و سامان بنانے والی کمپنیوں کی درآمدات پر 10 فی صد ٹیرف کا بھی اعلان کیا ہے جس سے کیٹرپلر، ڈیر اینڈ کو اور اے جی سی او جیسی کمپنیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔
یہ ٹیرف ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے سائبر ٹرک پر بھی لاگو ہو سکتا ہے۔ ٹیسلا چین میں سائبر ٹرک کو پروموٹ کر رہا ہے اور اسے چین میں اس کی فروخت شروع کرنے کے لیے ریگولیٹری کلیئرنس کا انتظار ہے۔
چین کی وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے دسمبر میں ایک پوسٹ میں سائبر ٹرک کو "مسافر کار" قرار دیا تھا۔ لیکن بعد میں اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا تھا۔
اگر چین میں سائبر ٹرک کا تعین ایک الیکٹرک ٹرک کے طور پر ہوتا ہے تو ٹیسلا کو مستقبل میں اس ٹرک کی چین میں درآمد پر 10 فی صد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ٹیسلا نے بھی چین کے اس اقدام پر فوری طور پرردِعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔
چینی وزارت کا کہنا ہے کہ امریکی مصنوعات پر نئے ٹیرف کا آغاز 10 فروری سے ہو گا۔
یہ رپورٹ ایسوسی ایٹڈ پریس / رائٹرز سے لی گئی ہے۔
فورم