افغانستان سے شکست کے بعد انگلش کپتان پر قیادت چھوڑنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے جب کہ سابق انگلش کرکٹرز نے بھی بٹلر کو کپتانی چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کے مطابق بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی اور محمد رضوان ہی ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں جو زیادہ میچز کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں جب کہ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے کریئر میں کم ہی ون ڈے کھیلے ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ اور پھر دوسرے میچ میں روایتی حریف بھارت سے کسی مقابلے کے بغیر شکست پر نہ صرف شائقین اور سابق سینئرز کھلاڑی بھی پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں اور سلیکٹرز سے ناراض ہیں۔
پاکستان کے خلاف تقریباً ہر میچ میں ہی شان دار کارکردگی دکھانے والے وراٹ کوہلی نے اتوار کو نہ صرف ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 14 ہزار رنز مکمل کیے بلکہ ون ڈے کریئر کی 51 ویں سینچری بنا کر اپنی کھوئی ہوئی فارم بھی حاصل کر لی۔
چیمپئنز ٹرافی کے دبئی میں کھیلے جانے والے اہم میچ میں بھارت نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 10 وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز بنائے تھے۔ بھارت نے کامیابی کے لیے درکار 242 رنز چار وکٹوں کے نقصان پر42.3 اوورز میں بنا لیے۔
چیمپئنز ٹرافی کا دوسرا میچ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان جمعرات کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ یہ میچ نا صرف ان دونوں ٹیموں کے لیے اہم ہو گا بلکہ اس میچ کے نتیجے کا اثر ایونٹ میں پاکستان کے ممکنہ منظر نامے پر بھی پڑ سکتا ہے۔
جب 1996 میں اس وقت کی وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو نے رانا ٹنگا کو ٹرافی تھمائی تو شاید کسی کے گمان میں بھی نہیں تھا کہ آئی سی سی کا اہم ممبر ہوتے ہوئے پاکستان کو دوبارہ کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی میں 29 برس لگ جائیں گے۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز بدھ سے ہو رہا ہے۔ پاکستان میں 29 برس بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا کوئی ایونٹ منعقد ہو رہا ہے۔ اتنے برس تک یہاں کوئی میگا ایونٹ کیوں نہیں ہو سکا اور اس سے پاکستان میں کرکٹ کتنی متاثر ہوئی؟ جانیے نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان کی میزبانی میں چیمپئنز ٹرافی کا باقاعدہ آغاز بدھ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہوگا۔
رواں ہفتے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی شروع ہو رہی ہے جس میں آٹھ ٹیمیں شریک ہیں۔ بھارت کے علاوہ تمام ٹیمیں پاکستان آ رہی ہیں جب کہ بھارتی ٹیم کے میچز ہائبرڈ ماڈل کے تحت یو اے ای میں ہوں گے۔ مبصرین کو امید ہے کہ اس ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد سے پاکستان کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کی راہیں مزید ہموار ہوں گی۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available