رسائی کے لنکس

بھارت سے شکست: ناتجربہ کار اور نئے کھلاڑی دباؤ برداشت نہ کر سکے: ہیڈ کوچ عاقب جاوید


  • بھارت سے شکست پر کھلاڑی افسردہ ہیں: عاقب جاوید
  • ایسا نہیں ہو سکتا کہ تمام کھلاڑیوں کو ٹیم سے نکال کر انڈر19 ٹیم لے آئیں:ہیڈ کوچ
  • شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ سے توقعات تھیں:عاقب جاوید

ویب ڈیسک _ پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ چیپمئنز ٹرافی میں بھارت سے شکست کی وجہ ٹیم کی ناتجربہ کاری تھی جب کہ کھلاڑی بھی شکست پر افسردہ ہیں۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران عاقب جاوید نے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارتی کرکٹ ٹیم زیادہ تجربہ کار تھی جب کہ پاکستان ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی اور نئے کھلاڑی دباؤ برداشت نہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی اور محمد رضوان ہی ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں جو زیادہ میچ کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں جب کہ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے کریئر میں کم ہی ون ڈے کھیلے ہیں۔ ان کے بقول بھارتی ٹیم تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔

بھارت سے شکست پر تنقید پر عاقب جاوید نے کہا کہ بھارت سےاگر میچ نہ ہوتا تو ہمیں اتنا دکھ نہ ہوتا۔ ہماری کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کو اور خود کو بنگلہ دیش کے خلاف جمعرات کو کھیلے جانے والے میچ کے لیے تیار کریں۔

واضح رہے کہ بھارت سے شکست کے بعد پاکستان کی ٹیم ایونٹ سے تقریباً باہر ہو گئی تھی۔ تاہم پیر کو نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر پاکستان کے لیے 'اگر مگر' کی کہانی بھی ختم کر دی تھی۔

بھارت سے شکست سے پہلے 19 فروری کو گرین شرٹس کو کراچی میں نیوزی لینڈ نے شکست دی تھی اور اس میچ میں بھی پاکستانی بلے بازوں کی سست بیٹنگ پر بھی شدید تنقید کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 23 فروری کو دبئی میں کھیلے جانے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔

پاکستان کی ٹیم 241 رنز ہی بنا سکی تھی جب کہ بھارت نے وراٹ کوہلی کی سینچری کی بدولت باآسانی چار وکٹوں پر 242 رنز کا ہدف حاصل کر لیا تھا۔

بھارت سے شکست پر عاقب جاوید کہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان کی میگا ایونٹس کی کہانی بہت پرانی ہے۔ 1992 میں بھی ہم ورلڈ کپ جیت گئے تھے۔ لیکن بھارت سے نہیں جیت سکے تھے۔

چیمپئنز ٹرافی کے ابتدائی دو میچز میں ٹیم کی ناکامی پر ہیڈ کوچ نے کہا کہ بابر کے سوا ٹیم کے پاس بیٹنگ لائن میں کوئی آپشن نہیں ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ تمام کھلاڑیوں کو ٹیم سے نکال کر انڈر 19 ٹیم لے آئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ بہترین فاسٹ بالر ہیں اور ہمیں ان سے توقعات بھی تھیں۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ جس طرح کی پرفارمنس آنی چاہیے تھی وہ نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ نے 25 ون ڈے میچ کھیلے ہیں اور 25 میچز کھیل کر ہی ہمارے پاس تجربہ کار بالر ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیم کی سلیکشن کا دفاع کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ اس وقت جو ٹیم ہے وہ بہترین ممکنہ کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور کوئی بھی کھلاڑی ایسا نہیں جس نے حالیہ عرصے کے دوران پر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز کا کام بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی کو منتخب کرنا ہے اور یہی ٹیم ہماری بہترین ٹیم تھی۔

بلے باز سعود شکیل کی سلیکشن کا ذکر کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ سعود کو اسکواڈ میں لانا اس لیے ضروری تھا کیوں کہ وہ اسپن کو کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG