|
ویب ڈیسک _ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے ناکام آغاز کے بعد گرین شرٹس کے مداحوں کو تشویش لاحق ہوگئی ہے کہ آیا ان کی پسندیدہ ٹیم ایونٹ کے باقی میچ جیت کر سیمی فائنل یا فائنل کے لیے کوالیفائی کر پائے گی یا نہیں؟
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں بدھ کو کھیلے گئے ایونٹ کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ نے میزبان پاکستان کو باآسانی 60 رنز سے شکست دے کر گروپ 'اے' میں اپنی پوزیشن مضبوط کر لی ہے۔
گروپ 'اے' میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے علاوہ بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں موجود ہیں۔
ایونٹ کا دوسرا میچ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان جمعرات کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ یہ میچ نا صرف ان دونوں ٹیموں کے لیے اہم ہو گا بلکہ اس میچ کے نتیجے کا اثر ایونٹ میں پاکستان کے ممکنہ منظر نامے پر بھی پڑ سکتا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کے فارمیٹ کے تحت ایونٹ میں شریک آٹھ ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ سے دو ہی ٹیمیں سیمی فائنل مرحلے میں جائیں گی۔
نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کے لیے اپنے بقیہ دونوں میچز جیتنا لازم ہو گیا ہے۔
پاکستان کا اگلا میچ 23 فروری کو بھارت کے خلاف دبئی میں ہو گا۔ محمد رضوان کی قیادت میں پاکستان ٹیم جمعرات کو ہی کراچی سے دبئی پہنچے گی جہاں جمعے کو ٹیم کا پریکٹس سیشن شیڈول ہے۔
ایونٹ میں رہنے کے لیے پاکستان کو نہ صرف بھارت کے خلاف کامیابی درکار ہو گی بلکہ اسے 27 فروری کو راولپنڈی میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا جانے والا میچ میں لازمی جیتنا ہو گا۔
ایونٹ کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 321 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 47 اعشاریہ دو اوور میں 260 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔
پاکستان کی شکست میں بلے بازوں کی سست رفتار سے کی گئی بیٹنگ اور مخالف ٹیم کے دباؤ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
شائقین کرکٹ نے بھی کھیل کے تمام شعبوں میں کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی پر تنقید کی ہے۔
کیویز ٹیم کے سامنے پہلے پاکستان کے تمام بالرز بری طرح ناکام ہوئے جن میں پیسر حارث رؤف نمایاں رہے، جنہوں نے 10 اوورز میں 83 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔
شاہین شاہ آفریدی نے 10 اوورز میں 68 رنز دیے لیکن کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔ اسی طرح فاسٹ بالر نسیم شاہ نے بھی 63 رنز دیے اور دو وکٹیں حاصل کیں۔
اسپنر ابرار احمد نے دس اوور میں 47 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی جب کہ پارٹ ٹائم اسپنر خوش دل شاہ نے سات اوور میں 40 اور سلمان علی آغا نے تین اوورز میں 15 رنز دیے۔
ہدف کے تعاقب کی باری آئی تو پاکستان ٹیم کے بلے باز اس میں بھی بری طرح ناکام دکھائی دیے اور میچ میں کسی بھی لمحے میزبان ٹیم مخالف ٹیم پر برتری ثابت نہ کر سکی۔
پاکستان کی جانب سے خوش دل شاہ 49 گیندوں پر 69 اور بابر اعظم 90 گیندوں پر 64 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
پاکستان کے اوپننگ بلے باز فخر زمان کو چوتھے نمبر پر بیٹںگ کا موقع ملا۔ اس سے قبل فیلڈنگ کے دوران وہ ابتدائی اوور میں زخمی ہو گئے تھے جس کی وجہ سے انہیں آرام کے لیے کچھ دیر گراؤنڈ سے باہر جانا پڑا تھا۔
پاکستان ٹیم مینیجمنٹ کا کہنا ہے کہ فخر زمان کے ٹیسٹ کرا لیے ہیں جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔