بلوچستان کے ضلع بارکھان میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے سات مسافروں کو شناخت کے بعد قتل کر دیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ وائس آف امریکہ کے نمائندے مرتضیٰ زہری کی ایک مقتول کے بھائی اور دیگر مسافروں سے گفتگو پر مبنی رپورٹ
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ضلع بارکھان میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 7 بے گناہ مسافروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بزدلانہ فعل ناقابل معافی ہے، ایف سی اور لیویز دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں انجام تک پہنچائیں گے۔
سابق سیکریٹری دفاع لیفٹننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ صرف دہشت گردی یا فوجی نوعیت کا نہیں ہے بلکہ اس میں سیاسی اور اقتصادی عوامل شامل ہیں۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں انکشاف ہو ا ہے کہ رواں سال جنوری میں ملک بھر میں کم از کم دہشت گردی کے 74 حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں مجموعی طور پر 91 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر قلات بلال بشیر کے مطابق مسلح افراد اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان تین مختلف مقامات پر جھڑپیں ہوئیں اور دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔
تفتیش کرنے والے ایک پولیس افسر کے مطابق لڑکی کے والد نے کہا ہے کہ اسے اپنی بیٹی کے ٹک ٹاک بنانے اور لائف اسٹائل پر اعتراض تھا۔
پاکستان کے صوبے بلوچستان کے کئی طلبہ معیارِ تعلیم سے خاصے مایوس نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب وہ کہیں اسکالر شپ یا نوکری کے لیے اپلائی کرتے ہیں تو انہیں خاصی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مزید تفصیل مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
جبلِ نور القرآن کے انچارج کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب نامعلوم چور غار میں داخل ہوئے اور وہاں شیشے توڑ کر قدیم قرآنی نسخے اپنے ہمراہ لے گئے۔
کوئٹہ کے قریب سنجدی کے پہاڑی سلسلے میں کوئلے کی کان میں دھماکہ ہوا تھا۔ تحقیقات کے مطابق یونائیٹڈ مائنز کمپنی کے زیرِ انتظام کان میں میتھین گیس کے سبب دھماکہ ہوا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق دو دن جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں 11 کان کنوں کی لاشیں نکالی گئیں۔
بدھ کی دوپہر مسلح افراد نے لیویز تھانے، نادرا آفس سمیت دیگر املاک کو نذرِ آتش کر دیا تھا۔ مسلح افراد نے زہری کے بازار میں داخل ہو کر لوگوں کو ہراساں بھی کیا جب کہ سرکاری اہلکاروں کو بھی یرغمال بنا لیا تھا۔
مبصرین کا خیال ہے کہ گوادر کا جدید ترین ایئرپورٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت گوادر کو عالمی سطح کا تجارتی اور سیاحتی مرکز بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
لوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں مسافر بس بم دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک جب کہ 36 کے قریب زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ بلوچ عسکریت پسند تنظیم ’بی ایل اے‘ نے مسافر بس پر حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) ڈیرہ بگٹی نے اعتراف کیا ہے کہ ضلع کے سرکاری اسپتال میں کوئی گائناکالوجسٹ یا لیڈی ڈاکٹر موجود نہیں ہیں۔ ڈیرہ بگٹی وزیرِ اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی کا حلقۂ انتخاب ہے۔
ضلع قلات میں ہندو برادری کے ایک سرکردہ رہنما ڈاکٹر ہری چند نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ایک ماہ کے دوران 15 ہندو تاجروں کو موبائل پر بھتہ دینے کے پیغامات موصول ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے الزام عائد کیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کی جانب سے گزشتہ ماہ صوبے میں فوجی آپریشن کی منظوری کے بعد مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کی حکومت نے ایک سال قبل سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر پاک-افغان سرحد پر 'ون ڈاکیومنٹ رجیم' نافذ کی تھی جس کے تحت آمد و رفت کو شناختی کارڈ اور تذکرہ کے بجائے پاسپورٹ اور ویزا تک محدود کر دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کو ایک سال ہونے کے بعد چمن سرحد پر کیا تبدیلی آئی؟ جانیے مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
شاہ بی بی اپنے لاپتا اکلوتے بیٹے کی واپسی کے لیے کوئٹہ میں عدالتوں کے چکر کاٹ رہی ہیں۔ لیکن انہیں عدالتوں سے زیادہ امید نہیں ہے۔ ان کے بقول جب بھی کوئی لاش ملتی تو انہیں اندیشہ ہوتا ہے کہ وہ ان کے بیٹے کی نہ ہو۔ مزید جانیے مرتضیٰ زہری کی رپورٹ میں۔
بلوچستان میں ایک سال کے دوران ایڈز کے چھ سو نئے کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔ صوبے میں ایڈز کے رجسٹرڈ کیسز کی تعداد 29 سو سے زائد ہے جب کہ ایک اندازے کے مطابق یہ کیسز سات ہزار سے زائد بھی ہوسکتے ہیں۔ حال ہی میں بلوچستان کے کان کنوں میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
سابق وزیرِ اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا ہے کہ جب ماضی کے آپریشنز سے کوئی مثبت نتیجہ حاصل نہیں ہوا تو موجودہ آپریشن سے کیا نتیجہ نکلے گا؟
قلات لیویز کنٹرول کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب قلات کے نواحی علاقے شاہ مردان میں مسلح افراد نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
مزید لوڈ کریں