رسائی کے لنکس

بلوچستان: بس پر حملے میں 7 افراد ہلاک- 'انگریزی شناختی کارڈ نے میری جان بچائی' مسافر


بارکھان بلوچستان کے شمال مشرق میں کوئٹہ شہر سے تقریباً 480 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
بارکھان بلوچستان کے شمال مشرق میں کوئٹہ شہر سے تقریباً 480 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
  • بلوچستان کے ضلع بارکھان میں بس سے اتار کر 7 افرادکو قتل کردیاگیا۔
  • مسافر بس کوئٹہ سے پنجاب کے شہر فیصل آباد جا رہی تھی۔
  • 25 سے 30 مسلح افراد بس کو روک کر 7 افراد کو اپنے ساتھ قریبی پہاڑی پر لے گئے اور وہاں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
  • ایف سی اور لیویز دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں انجام تک پہنچائیں گے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان.

میرا شناختی کارڈ انگریزی میں تھا اس لیے میں بچ گیا لیکن ظالموں نے میرے بھائی کو گولی مار کر قتل کردیا۔ یہ الفاظ بارکھان واقعے میں زندہ بچ جانے والے مسافر ذیشان مصطفیٰ کے ہیں جو اس واقعے کے عینی شاہد بھی ہیں۔

ان کے مطابق رات کو جب بس بارکھان پہنچی تو مسلح افراد نے سڑک بلاک کر کے بس کو روک کر تمام مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے اور صوبہ پنجاب کے 7 رہائشیوں کو بس سے اتار کر اپنے ساتھ لے گئے۔

ذیشان مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ 'میرا شناختی کارڈ انگریزی میں تھا، اس لیے مسلح افراد شناخت نہیں کر سکے کہ میرا تعلق بھی پنجاب سے ہے، جس کی وجہ سے میں اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلح افراد کی تعداد 8 سے 10 تھی اور وہ جدید ہتھیاروں سے لیس تھے۔ ذیشان کے بھائی عدنان مصطفیٰ ان 7 افراد میں شامل تھےجنہیں بس سے اتار کر قتل کیا گیا۔

مسافر بس کوئٹہ سے پنجاب کے شہر فیصل آباد جا رہی تھی۔لیویز حکام کے مطابق 25 سے 30 مسلح افراد بس کو روک کر 7 افراد کو اپنے ساتھ قریبی پہاڑی پر لے گئے اور وہاں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

لیویز حکام کے مطابق واقعے میں جاں بحق افراد کی شناخت عدنان مصطفی، عاشق حسین، شوکت علی، محمد عاشق، عاصم علی، محمد اجمل اور محمد اسحاق کے نام سے ہوئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کی لاشیں ایمبولینسز کے ذریعہ پنجاب منتقل کر دی گئی ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ ضلع بارکھان میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 7 بے گناہ مسافروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بزدلانہ فعل ناقابل معافی ہے، ایف سی اور لیویز دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں انجام تک پہنچائیں گے۔

لیویز حکام کے مطابق یہ ناخوشگوار واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً گیارہ بج کر دس منٹ پر بارکھان کی تحصیل رکھنی کے علاقے روڑکان میں پیش آیا۔

بارکھان بلوچستان کے شمال مشرق میں کوئٹہ شہر سے تقریباً 480 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

یہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی سرحد کے قریب ایک اہم ضلع ہے، جس کی سرحد مشرق میں ڈیرہ غازی خان اور مغرب میں کوہلو سے ملتی ہے۔

ڈپٹی کمشنر بارکھان وقار خورشید نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ کوئٹہ سے پنجاب جانے والے سات مسافر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے۔ تمام مسافر ایک ہی بس میں سفر کر رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے پہلے فائرنگ کی اور بس کو روکا۔ ڈی سی کے بقول: مسلح افراد واردات کے بعد قریبی پہاڑی کی طرف فرار ہوگئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی فرنٹیئر کور (129 ونگ) اور لیویز کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد اسی مقام پر راکٹ حملے بھی ہوئے تھےتاہم حکام نے تاحال اس حوالے سےکوئی تصدیق نہیں کی۔

بارکھان واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم یا گروپ نے قبول نہیں کی۔

فورم

XS
SM
MD
LG