امریکہ کا کہنا ہے کہ برما میں اصلاحات کےآغاز کی حمایت کے اظہار کے طور پر وہ برما کو نئی امداد دینے کےعلاوہ دیگر اقدام کرنے پر غور کر رہا ہے۔
امریکی محکمہٴ خارجہ میں انسانی حقوق سے متعلق اعلیٰ عہدے دار، مائیکل پوزنر نے جمعے کو رنگون میں امریکی سفارت خانے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ برما میں اٹھائے جانے والے مثبت اقدامات کا معترف ہے۔
تاہم، اُنھوں نے کہا کہ برما کے خلاف تعزیرات اُٹھائے جانے سے قبل امریکہ سیاسی قیدیوں اور دیگر تنازعات کے ضمن میں مزید پیش رفت دیکھنا چاہتا ہے۔
پوزنر اور برما میں امریکہ کے خصوصی ایلچی ڈیرک مچیل نے برما کا دورہ مکمل کرلیا ہے۔
مچیل نے کہا کہ سرگرمی سے جائزہ لے رہا ہے کہ برما میں اصلاحات کی کس طرح سے حمایت کی جائے جِس میں مائکرو فائنانس اور زرعی قرضہ جات کے اعانتی پروگرام میں توسیع کرنا شامل ہے۔
امریکہ نے کہا ہے کہ پابندیاں اُٹھائے جانے سے قبل ضرورت اِس بات کی ہے کہ برما میں سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا جائے۔