اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) کی ایک رپورٹ کے مطابق 2020 سے 2024 کے دوران یوکرین دنیا کا سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کرنے والا ملک تھا جب کہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا ایکسپورٹر رہا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس اور یوکرین جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
وائٹ ہاوس کے اوول آفس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ وہ امن کے خواہاں ہیں۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین ایک معاہدہ چاہتا ہے اور اس کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ان کے خیال میں روس بھی ڈیل کرنا چاہتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ انہیں یوکرین کے صدر زیلنسکی کا خط موصول ہوا ہے اور وہ مذاکرات پر آمادہ ہیں۔ صدر ٹرمپ کے بقول روس سے بھی قوی اشارے ملے ہیں کہ وہ بھی امن کے لیے تیار ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے (USGS) کے اعداد و شمار کے مطابق ، چین، برازیل، بھارت اور آسٹریلیا کے بعد، روس کے پاس کمیاب زمینی دھاتوں کے دنیا کے پانچویں بڑے ذخائر ہیں۔
ٹرمپ نے معاہدے کے بعدکسی ممکنہ تنازعے کے بارے میں کہا" اسے روکنے والےہم ہیں کیونکہ اقتصادی شراکت داری کے نتیجے میں ہم وہاں ہونگے ، ہم کام کریں گے۔ہمارے پاس وہاں بہت سارے لوگ ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس میں دونوں صدور کے درمیان دوستانہ ماحول میں ہونے والی ملاقات میں یوکرین کے حوالے سے میکرون نے واضح طور پر کہا کہ وہ کچھ اہم معاملات میں ٹرمپ سے متفق نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ روس کا حملہ شروع ہوئے تین سال گزر چکے ہیں۔
امریکی قرارداد میں تنازع کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور یوکرین اور روس کے درمیان دیرپا امن کے قیام پر زور دیا گیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے لائی گئی قرارداد میں تین برس قبل روس کے یوکرین پر حملے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے مطابق انہوں نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے منگل کو سعودی عرب میں ملاقات کے دوران بھی دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات کے بارے میں بات چیت کی تھی۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available