رسائی کے لنکس

یوکرینی معدنیات پرٹرمپ زیلینسکی میٹنگ کسی معاہدہ کے بغیر ختم


امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی 28 فروری 2025 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ملاقات کر رہے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی 28 فروری 2025 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ملاقات کر رہے ہیں۔
  • امریکی اور یوکرینی صدور کے درمیان جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات ختم ہوگئی جس کا مقصد ایک ایسےمعاہدے کاحصول تھا جس سے یوکرین کے نایاب معدنی ذخائر تک امریکہ کی رسائی ممکن ہو۔
  • وائٹ ہاؤس نے کہا کہ معدنیات سے متعلق معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے اور دونوں صدور کی طے شدہ مشترکہ پریس کانفرنس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
  • زیلنسکی نے قابل قدر اوول آفس میں امریکہ کا احترام نہیں کیا ۔ جب وہ امن کے لیے تیار ہوں تو وہ واپس آ سکتے ہیں۔ٹرمپ
  • "آپ کے پاس ابھی متبادل نہیں ہیں،"ٹرمپ نے کہاآپ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ آپ تیسری عالمی جنگ کی جانب لے جا رہے ہیں۔
  • زیلینسکی نے روسی صدر پوٹن کے بارے میں امریکی صدر پر زور دیا کہ وہ ان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہ کریں
  • وائٹ ہاؤس سے جانے کے بعد یوکرین کے صدر نے امریکی صدر، کانگرس اور امریکی عوام کا" ایکس "پر شکریہ ادا کیا۔
  • یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔"یوکرین یورپ ہے۔"

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی وہ ملاقات ختم ہوگئی ہےجس کا مقصد ایک ایسےمعاہدے کاحصول تھا جس سے یوکرین کے نایاب معدنی ذخائر تک امریکہ کی رسائی ممکن ہو گی، اور ٹرمپ نے زیلنسکی سے کہا ہے کہ "آپ یا تو معاہدہ کرنے جا رہے ہیں یا ہم الگ ہو جائیں گے۔"

ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا، ’’میں سمجھتا ہوں کہ جب تک امریکہ یوکرین کے ساتھ شامل ہے، صدر زیلنسکی امن کے لیے تیار نہیں ہیں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری شمولیت سے انھیں مذاکرات میں بڑا فائدہ ہوگا۔‘‘

صدر نے مزید کہا "انہوں نے(زیلینسکی نے) قابل قدر اوول آفس میں امریکہ کا احترام نہیں کیا ۔ جب وہ امن کے لیے تیار ہوں تو وہ واپس آ سکتے ہیں۔‘‘

اوول آفس میں جہاں درجنوں امریکی اور یوکرینی نامہ نگار موجود تھے، گفتگو کے آغاز کےکچھ دیر بعد جب زیلینسکی نے روس کے 2014 میں کرائمیا پر حملے کو اٹھایا تو بات چیت میں تلخی آگئی۔

نائب امریکی صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی پر "پرو پیگنڈےکا الزام لگایا۔ وینس نے زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا،: میرے خیال میں امریکی میڈیا کے سامنےیہ مقدمہ چلانے کی کوشش کرنے کے لیے اوول آفس آنا اسکی اہانت کرنا ہے۔"

ٹرمپ اور وینس دونوں نے یوکرینی رہنما پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو واشنگٹن سے ملنے والی امداد کے لیے شکر گزار نہیں ہیں۔

"آپ کے پاس ابھی متبادل نہیں ہیں،"ٹرمپ نے کہاآپ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ آپ تیسری عالمی جنگ کی جانب لے جا رہے ہیں۔

زیلنسکی جنگ ہار رہے ہیں: ٹرمپ

جنگ بندی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے یوکرین کی حالت بیان کی اور کہا کہ زیلنسکی جنگ ہار رہے ہیں، لوگ مر رہے ہیں اور یوکرین کے فوجی بھی کم ہو رہے ہیں۔

ٹرمپ نے یوکرین جنگ کی بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے دونوں جانب سے 2 ہزار فوجی ہلاک ہوئےتھےاور ہم میدان جنگ میں لوگوں کو گولیاں کھاکر مرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے مطابق وہ امریکی سپاہی نہیں ہیں، وہ یوکرینی اور روسی سپاہی ہیں۔"اور ہم اسے روکنا چاہتے ہیں۔"

صدر ٹرمپ نے زور دیا کہ یہ یوکرین کے لیے ایک غیر معمولی سمجھوتہ ہے کیونکہ ان کے ملک میں ہماری بڑی سرمایہ کاری ہے۔

میٹنگ کے بعد گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ نےمعدنیات کے معاہدے کے معاملے پر امریکی حمایت واپس لینے کا عندیہ دیا۔

ٹرمپ نے کہا،" آپ یا تو ایک معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، یا ہم پیچھے ہٹ جائیں گے۔"انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے لیے یہ کوئی اچھی صورت حال نہیں ہو گی۔

امن کی ضرورت اور جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے ٹرمپ نے اپنے برابر میں بیٹھے زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا،''آپ کے پاس متبادل نہیں ہیں۔ ایک بار جب ہم اس معاہدے پر دستخط کرتے ہیں تو آپ بہت بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔لیکن آپ بالکل بھی شکر گزار نہیں ہیں، اور یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔"

زیلینسکی نے روسی صدر پوٹن کے بارے میں امریکی صدر پر زور دیا کہ وہ ان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔

صدر ٹرمپ نے امن، جنگ بندی اور روسی موقف کے حوالے سے کہا کہ میں پوٹن کو ایک طویل عرصے سے جانتا ہوں اور مجھے معلوم ہے کہ وہ جنگ بندی کے بارے میں بہت سنجیدہ ہیں۔میں نے ان سے سیکیورٹی کے بارے میں بات کی ہے۔میں نے ان سے کہا ہے کہ پہلے سمجھوتہ ہونے دیں پھر ہم سیکیورٹی پر بات کریں گے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ معدنیات سے متعلق معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے ہیں اور دونوں صدور کی طے شدہ مشترکہ پریس کانفرنس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

بعد ازاں، صدر ٹرمپ نے فلوریڈا کے لیے روانہ ہوتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ،" وہ اس وقت جنگ بندی چاہتے ہیں۔" خبر رساں ا دارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں۔انہوں نے زیلنسکی پر الزام لگایا کہ وہ جنگ بندی کی مخالفت کرتے ہیں۔

ملاقات کے اچانک اختتام کےبعد یوکرینی رہنما نے سوشل میڈیا پر امریکی عوام اور امریکی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

"شکریہ امریکہ،" زیلنسکی نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔انہوں نے صدر امریکہ کو مخاطب کرتے ہو ئے کہاآپ کا شکریہ، کانگریس اور امریکی عوام کا شکریہ ۔’ یوکرین کومنصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت ہے اور ہم بالکل اسی کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘

ٹرمپ زیلینسکی میٹنگ پر ردعمل

ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے ایک بیان میں کہا، "صدر زیلنسکی اور یوکرین کے عوام تین سال سے جمہوریت، آزادی اور سچائی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کی کامیابی امریکہ کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔ ہمیں فتح حاصل ہونے تک یوکرین کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے۔"

روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ٹرمپ درست کہہ رہے ہیں: کیف کی حکومت "تیسری عالمی جنگ کو داؤ پر لگا رہی ہے۔

فرانس، جرمنی، فن لینڈ اور نیدرلینڈز سمیت یورپی ملکوں کے عہدیداروں نے سوشل میڈیا پر یوکرین کی حمایت کا اظہار کیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔"یوکرین یورپ ہے۔"

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالس ہ 27 جنوری 2025 کو برسلز میں میڈیا سے بات کر رہی ہیں ۔ فوٹو اے پی
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالس ہ 27 جنوری 2025 کو برسلز میں میڈیا سے بات کر رہی ہیں ۔ فوٹو اے پی

انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین کی مدد میں اضافہ کریں گے تاکہ وہ حملہ آوروں کے خلاف لڑنا جاری رکھ سکے۔

یوکرینی معدنیات کے معاہدہ کیا تھا؟

ملاقات سے قبل ٹرمپ نے کہاتھا کہ وہ زیلینسکی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب ہیں۔

یوکرین کی معدنیات امریکہ کے لیے اہم کیوں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:54 0:00

اس ضمن میں ٹرمپ نے کہا تھا، "ہمارے پاس ایک بہت ہی منصفانہ ڈیل ہے۔ صدر نے کہا میں منتظر ہو ں کہ ہم وہاں جاکرتلاش کریں اور کچھ بیش قیمت معدنیات حاصل کریں۔

معاہدہ ہوجانے کی صورت میں زیلینسکی مسلسسل روس کے کسی ممکنہ حملے کے لئے سیکیورٹی کی ضمانتوں کی بات کرتے رہے ہیں۔اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے معدنیات کے معاہدے کو ایک قسم کے "بیک اسٹاپ" کے طور پر بیان کیا تھا، یعنی یوکرین میں امریکہ کی موجودگی ایسے کسی خطرے کو روکے گی۔

فورم

XS
SM
MD
LG