امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے مطابق انہوں نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے منگل کو سعودی عرب میں ملاقات کے دوران بھی دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات کے بارے میں بات چیت کی تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ عرب رہنماؤں کا غزہ کے حوالے سے متبادل منصوبہ نہیں دیکھا۔ بدھ کی شام صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے وہ مجوزہ منصوبہ نہیں دیکھا جو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ کے حوالے سے عرب رہنماؤں میں زیرِ بحث آیا ہے۔
پوٹن نے سینٹ پیٹرزبرگ میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ منگل کو سعودی عرب میں اعلیٰ امریکی اور روسی حکام کے درمیان ہونے والی اعلیٰ سطحی بات چیت کے نتائج سے خوش ہیں، انہوں نے انہیں "اعلیٰ" قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان متنازعہ تعلقات کو بہتر بنانےکی جانب پہلا قدم ہے۔
زیلنسکی نےاپنے ترکی کے دورے میں صحافیوں کو بتایا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ کوئی ہماری پیٹھ پیچھے فیصلہ نہ کرے... کیف کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا کہ یوکرین میں جنگ کیسے ختم کی جائے"۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا ہے کہ وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور نمائندہ خصوصی برائے مشرقِ وسطیٰ اسٹیو وٹکوف روسی وفد سے ملاقات کریں گے۔
پیرس کانفرنس کے دوران نیدرلینڈز کے وزیرِ اعظم ڈک شوف نے تسلیم کیا کہ یورپی ممالک کو ایک متفقہ نتیجے پر آنا چاہیے کہ وہ یوکرین کے معاملے میں اپنا حصہ کس طرح ڈال سکتے ہیں اور یہ وہی طریقہ ہے جس کی بدولت وہ مذاکرات کی ٹیبل میں اپنی نشست لے سکتے ہیں۔
امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ مارکو روبیو یوکرین پر روس کے ساتھ بات چیت کے لیے سعودی عرب میں ہیں۔ روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بات چیت یوکرین میں جنگ کے خاتمے اور روس اور امریکہ کے وسیع تر تعلقات کی بحالی پر مرکوز ہوسکتی ہے۔
وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اتوار کو اسرائیل پہنچے تھے جہاں کا دورہ مکمل ہونے کے بعد وہ پیر کی صبح تل ابیب کے بین گورین ایئرپورٹ سے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے لیے روانہ ہوئے۔
یوکرین کی فوج نے اتوار کو الزام عائد کیا ہے کہ روس کی فورسز نے مشرقی یوکرین علاقوں پر حملوں کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔نیٹو حکام نے پیش گوئی کی تھی کہ روسی فوج ایسا کرے گی۔
امریکہ اور روس کے حکام کی آنے والے دنوں میں سعودی عرب میں ملاقات کا امکان ہے۔ اس ملاقات میں روس کی یوکرین میں لگ بھگ تین سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت ہوگی۔
یوکرین میں روس کی جنگ کے سبب مردوں کی ایک بڑی تعداد فوج کے لیے خدمات انجام دے رہی ہے۔ ایسے میں کانوں میں مزدوروں کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اب کئی خواتین کان کنی کا شعبہ اختیار کر رہی ہیں۔ خواتین کان کن اس کام سے متعلق کیا کہتی ہیں؟ جانیے اس رپورٹ میں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین روس کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل ہو گا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے سے متعلق کسی بھی امن مذاکرات کے دوران یوکرین کیلئے بھی جگہ ہوگی۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available