نیویارک میں منگل کو نیوز کانفرنس کے دوران عمران خان نے دعویٰ کیا کہ صدر ٹرمپ نے ان سے پوچھا ہے کہ پاکستان مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کم کروانے میں کیا کردار ادا کر سکتا ہے۔
طالبان ترجمان کے مطابق نو رکنی وفد نے افغانستان کے لیے چین کے خصوصی نمائندے سے ملاقات کی۔ طالبان وفد کے دورہے کے بارے میں چین کا باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
دفترخارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اعلیٰ سطح کی وفد کے ہمراہ نیو یارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
امریکی سفارت کار ایلس ویلز نے کہا ہے کہ امریکہ بیان سے اتفاق کرتا ہے۔ پاکستان سے کوئی بھی عسکریت پسند اگر کشمیر میں تشدد کی کارروائی کرے گا تو وہ پاکستان اور کشمیر دونوں کا دشمن ہوگا۔
ایچ آر سی پی نے کہا ہے کہ حکومت کے آزادیٔ صحافت سے متعلق خراب ریکارڈ کے پیشِ نظر کیسے یہ توقع کی جائے کہ وہ ٹربیونل کے ذریعے میڈیا کی آزادی یقینی بنائے گی۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ایلچی تادا میچی یاماموتو کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات سے قبل تشدد کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے۔
گیلپ سروے کے مطابق 85 فی صد افغان شہریوں نے روزمرہ زندگی میں درپیش مشکلات کی وجہ سے اپنے معیار زندگی کی موجودہ صورت حال کو خراب قرار دیا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی زیرِ حراست غیر ملکی ملزم کو صرف ایک بار سفارتی رسائی فراہم کی جاسکتی ہے جو پاکستان کلبھوشن کو فراہم کر چکا ہے۔
چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان خوا چن ینگ نے منگل کو معمول کی میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی تھی اور فریقین سمجھوتے کے قریب تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات ہیں اور یہ دونوں ملک جانتے ہیں کہ تنازع کشمیر کے حل کے لیے ثالثی پیش کش موجود ہے۔
بھارت کی جانب سے جمّوں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے چند دن بعد پاکستان نے سی پیک سے متعلق خصوصی اتھارٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔
سابق امریکی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی افغان دھڑوں کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے لیے اہم ہو گی۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے پاکستان میں ان تمام مبینہ حراستی مرکز کو غیر آئینی قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے جہاں تنظیم کے مطابق جبری طور پر گم شدہ افراد کو مبینہ حراست رکھا جاتا ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت دنیا بھر میں جموں و کشمیر کو دو طرفہ معاملہ قرار دیتا ہے، جبکہ ملک کے اندر وہ اسے اندرونی معاملہ کہتا ہے۔
امریکی وزیرِِ خارجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ 18 سال میں امریکہ کے سفارتی، عسکری اور اقتصادی تعاون نے افغان معاشرے کو تبدیل کر دیا اور شدّت پسند گروپ القاعدہ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے بقول، صدر ٹرمپ کے بیان سے قبل امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ طالبان کے ساتھ ایک جامع امن معاہدے کا متمنی ہے۔
پاکستان کی وزارت خزانہ نے بھارتی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کی تردید کی ہے۔ رپورٹس میں پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ مزید 19 سال افغان جنگ لڑنے میں صرف نہیں کرنا چاہتا۔ اس وقت کئی ہزار داعش کے جنگجو امریکی قید میں ہیں۔
گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے اسلام آباد کی توجہ پاک امریکہ تعلقات، افغان امن عمل جب کہ بھارت کے ساتھ کشیدہ صورتحال پر مرکوز رہی۔
مزید لوڈ کریں