یورپی ملکوں کے سب سے بڑے فٹ بال کلبز نے عالمی پابندی کے خدشات کے باوجود پیر کو 'بریک اوے سپر لیگ' منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت فٹ بال میں یوئیفا کپ اور کوپا کپ کی طرز پر لیگ کرائی جائے گی۔
مانچسٹر یونائیٹڈ، ریال میڈرڈ اور یووینٹس نئی لیگ کا تصور پیش کرنے میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور اب تک 12 کلبز سپر لیگ کے اس منصوبے پر دستخط کر چکے ہیں جن میں لیور پول، مانچسٹر سٹی، چیلسی، آرسنل، یونائیٹڈ اور ٹوٹنہم ہاٹسپر شامل ہیں۔
سپر لیگ کا حصہ بننے والے کلبوں میں بیشتر کا تعلق برطانیہ سے ہے۔ اس لیگ میں اب تک جرمنی اور فرانس کے کسی بھی کلب نے شمولیت اختیار نہیں کی ہے۔
سپر لیگ کا اعلان ایسے موقع پر ہوا ہے جب یورپ کی فٹ بال ٹیموں کی نمائندہ تنظیم 'یورپین فٹ بال ایسوسی ایشن (یوئیفا)' پیر کو اپنی چیمپئنز لیگ میں ٹیموں کی تعداد 32 سے بڑھا کر 36 کرنے کے ایک منصوبے پر دستخط کرنے جا رہی ہے۔
یوئیفا کا یہ منصوبہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب یورپ کے بڑے کلبس آپس میں میچ کھیل کر بھاری معاوضہ کمانے کی تلاش میں ہیں۔
We are one of 12 Founding Clubs of the European Super League
— Arsenal (@Arsenal) April 18, 2021
چیمپئنز لیگ اور اس جیسی دیگر لیگز کے مقابلے میں سپر لیگ کے منصوبے کی فرانسیسی صدر ایماںوئیل میخواں اور برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے اپنے اپنے بیان میں مخالفت کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے یوئیفا کی پوزیشن کی حمایت کی ہے۔
سپر لیگ میں شامل کلبس ساڑھے تین ارب یورو فٹ بال کے انفرااسٹرکچر کے منصوبوں اور کرونا وائرس کے اثرات سے اس کھیل کو نکالنے پر خرچ کریں گے۔ تاہم یہ رقم کھلاڑیوں پر خرچ نہیں ہو گی۔
سپر لیگ کے منتظمین کے مطابق وہ دیگر یورپی فٹ بال کلبوں کو 'اعزازی رقم' کی ادائیگی کریں گے جو یورپین فٹ بال ایسوسی ایشن (یوئیفا) کی جانب سے ادا کی جانے والی رقم سے کہیں زیادہ ہو گی۔
سپر لیگ کے منتظمین کو توقع ہے کہ آئندہ برسوں کے دوران فٹ بال پر سپر لیگ کی جانب سے خرچ کیے جانے والی رقم 10 ارب یورو تک بڑھ سکتی ہے۔
The clubs involved must answer to their fans and the wider footballing community before taking any further steps. (2/2)
— Boris Johnson (@BorisJohnson) April 18, 2021
لیگ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ لیگ کی بنیاد رکھنے والے ارکان کی تعداد 15 کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جب کہ پانچ مزید ٹیمیں شامل ہوں گی جو اپنی کارکردگی کی بنیاد پر لیگ میں جگہ بنا پائیں گی۔
ریال میڈرڈ کے صدر اور سپر لیگ کے پہلے چیئرمین فلورینٹینو پیرز نے کہا ہے کہ وہ فٹ بال کو اس مقام پر لے جائیں گے جہاں اسے ہونا چاہیے۔
ان کے بقول، "فٹ بال دنیا کا واحد کھیل ہے جس کے چار ارب مداح ہیں اور بڑے کلب ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری ہے کہ مداحوں کی ضرورت کے مطابق اس کے دائرے کو وسیع کیا جائے۔"
یورپین فٹ بال ایسوسی ایشن (یوئیفا) اور فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے یورپی ملکوں کے فٹ بال کلبس کے سپر لیگ منصوبے سے اعلانِ لاتعلقی کیا ہے۔
یوئیفا نے برطانیہ، اسپین، اطالوی لیگز اور فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں عندیہ دیا ہے کہ اگر کوئی کلب سپر لیگ کا حصہ بنا تو اس کی ڈومیسٹک، یورپ اور عالمی سطح پر کھیلے جانے والے ایونٹ میں شرکت پر پابندی لگا دی جائے گی۔
یوئیفا کے بیان کے مطابق سپر لیگ کا حصہ بننے والے کھلاڑی اپنی قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے سے بھی محروم ہو سکتے ہیں۔
یوئیفا نے سپر لیگ کا حصہ نہ بننے والے جرمنی اور فرانس کے کلبس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض کلب کافی عرصے سے ذاتی مفاد حاصل کرنے کے لیے زور لگا رہے تھے لیکن اب بہت ہو چکا ہے۔