عرب ممالک میں کسی فٹ بال کلب نے پہلی بار اسرائیل کے کھلاڑی سے معاہدہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق متحدہ عرب امارات میں دبئی کے النصر فٹ بال کلب نے اسرائیل کے 27 سالہ کھلاڑی ضیا سبع سے دو سال کے لیے معاہدہ کیا ہے۔
ضیا سبع قبل ازیں چین کے سپر لیگ کلب گوانگ زو آر اینڈ ایف کے لیے کھیلتے رہے ہیں۔
عرب ممالک میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی فٹ بال کلب نے اسرائیل کے کھلاڑی کو شامل کیا ہو۔ یہ اقدام ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں تعلقات استوار کرنے کے معاہدے کو دو ہفتے ہی ہوئے ہیں۔ اس معاہدے پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو اور یو اے ای کے وزیرِ خارجہ عبداللہ بن زاید النہیان نے دستخط کیے تھے۔
متحدہ عرب امارات کے فٹ بال کلب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ضیا سبع کے طبی ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد النصر نے ان سے دو سیزنز کے لیے معاہدہ کر لیا ہے۔
ضیا سبع فلسطینی نژاد کھلاڑی ہیں۔ ان کی پیدائش اسرائیل میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز اسرائیل کے شہر نتانیا کے فٹ بال کلب 'بیتر نیس توبرک' سے 2012 میں کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے تل ابیب کے فٹ بال کلب 'مکابی' سے معاہدہ کر لیا تھا۔
چین کے گوانگ زو کلب سے معاہدے سے قبل وہ مکابی پییخ تیکوا، مکابی نیتن وا اور ہوپل بیئر السبع فٹ بال کلب کے لیے کھیلتے رہے ہیں۔
چین کی سپر لیگ میں انہوں نے 36 میچز میں 18 گول کیے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی پریمیئر لیگ میں انہوں نے 18 میچز میں 5 گول کیے تھے۔
النصر نے ضیا سبع کے علاوہ بھی تین کھلاڑیوں سے معاہدے کیے ہیں جن میں مختلف ممالک کے کھلاڑی شامل ہیں۔
النصر 20-2019 کا سیزن کرونا وائرس کی وجہ سے منسوخ ہونے سے قبل چھٹے پوزیشن پر تھی۔ نیا سیزن آئندہ ماہ شروع ہوگا۔