ہیٹی میں حکومت نے صدر جووینل موئس کے قتل کے بعد انفراسٹرکچر کی حفاظت کے لیے امریکہ اور اقوامِ متحدہ سے فوج بھیجنے کی اپیل کی ہے۔
انتخابات کے وزیر میتھیاس پئیر نے میڈیا سےگفتگو میں کہا ہے کہ ملک کے عبوری وزیرِ اعظم کلاڈ جوزف نے بدھ کو امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن سے بات کرتے ہوئے امریکہ کی افواج ہیٹی میں تعینات کرنے کے لیے کہا ہے۔ ان کے بقول ایسی ہی ایک درخواست اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے جمعرات کو کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق میتھیاس پئیر نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اس وقت ہیٹی کا کلیدی انفراسٹرکچر جیسے بندرگاہ، ہوائی اڈے اور توانائی سے متعلق تنصیبات نشانے پر ہیں۔
’رائٹرز‘ نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ کا اس وقت ہیٹی اپنی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
SEE ALSO: ہیٹی کے صدر کے قتل کے ایک دن بعد چار مبینہ حملہ آور پولیس مقابلے میں ہلاکجمعے کو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ امریکہ ہیٹی کی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی اور تفتیش میں مدد کی درخواست پر ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اہلکاروں کو ہیٹی بھیجے گا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ میں حکام صورتِ حال کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ہیٹی کی کس طرح مدد کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ہیٹی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ ہیٹی کے صدر کے قتل کے بعد کی صورتِ حال میں مدد کی جا سکے۔
SEE ALSO: لاطینی امریکہ کے ملک ہیٹی کے صدر اپنے گھر میں قتلبدھ کو ہیٹی کے صدر جووینل موئس کو ان کی نجی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا تھا۔ جب کہ اس حملے میں ان کی اہلیہ بھی زخمی ہوئی تھیں۔
ملک کی باگ ڈور اس وقت عبوری وزیرِ اعظم کلاڈ جوزف کے پاس ہے۔
ہیٹی نے ملک کی سلامتی کی صورتِ حال اور مقتول صدر پر حملے میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے جاری تفتیش میں بھی امریکہ کی مدد مانگی ہے۔