پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ''ملک کا لوٹا ہوا پیسہ جو دبئی، فرانس، لندن اور دوسرے ممالک میں ’پاکستانی مافیا‘ نے چھپایا ہوا ہے، اسے واپس لائیں گے اور ملکی آمدنی میں اضافہ کرکے دکھائیں گے''۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کے 300 ارب روپے بیرون ملک پڑے ہیں وہ اس پیسے کو واپس لائیں گے۔
اتوار کی رات منڈی بہاؤ الدین میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ '’میرا مقابلہ 21 سالوں سے سیاستدانوں سے نہیں 'مافیا‘ سے ہے''۔
اُن کا کہنا تھا کہ ''سیاستدانوں اور مافیا میں فرق ہوتا ہے۔ سیاستدان عوام کی خدمت کرتا ہے،جبکہ یہ لوگ پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق ہیں۔ یہ قوم کا پیسا لوٹتے اور لوگوں کو خریدتے ہیں۔‘‘
اپنے خطاب میں انہوں نے اب سے پہلے مختلف شہروں میں کئے گئے جلسہ عام سے خطاب میں کہی گئی بہت سی باتوں کو دوہرایا۔ جیسا کہ انہوں نے کہا کہ ''جب آصف زرداری ملک کے صدر تھے تو ہر پاکستانی پر 35 ہزار روپے کا قرض تھا، لیکن نواز شریف کے دور میں ہر پاکستانی پر ایک لاکھ 20 ہزار روپے کا قرض ہوگیا ہے''۔
انہوں نے عزیز بلوچ کے اس ''اعتراف'' کا حوالہ دیا، جس میں، بقول اُن کے عزیر کا کہنا تھا کہ ''آصف علی زرداری کے کہنے پر'' لوگوں کو ''قتل کیا گیا۔ اور یہ کہ ''پیپلز پارٹی کی قیادت کے کہنے پر اس نے بے نظیر بھٹو کے قتل کے چشم دید گواہ خالد شہنشاہ کو قتل کیا گیا''۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت عزیر بلوچ کی جےآئی ٹی رپورٹ عوام کے سامنے لائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ''نواز شریف اپنا علاج بھی باہر سے کرواتے ہیں؛ پھر وہ یہاں کیا لینے آتے ہیں''۔
عمران خان نے حسبِ روایت ایک مرتبہ پھر نواز شریف کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی تنقیدی توپوں سے آصف علی زرداری کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ''شریف مافیا 30 سال سے پنجاب پر قبضہ کر کے بیٹھی ہے''۔
انہوں نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف پر بھی سخت تنقید کی اور الزام لگایا کہ ''انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کرایا''۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ''6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کر دوں گا۔ اگر لوڈ شیڈنگ ختم نہ کی تو میرا نام بدل دینا۔ تو ہم ان کا نام بدل کر ’شو باز شریف‘ رکھتے ہیں''۔
ان کا کہنا تھا کہ ''شہباز شریف بولی ووڈ چلے جائیں، بہت بڑے اسٹار بن جائیں گے اور اچھے ولن ہوں گے''۔