پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جائیداد خریدنےوالے پاکستانیوں کے اثاثوں کی تحقیقات کی جائیں۔
عمران خان سندھ کے تین روزہ دورے پر کراچی میں ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اخباری رپورٹس کے مطابق پاکستانیوں نے پچھلے چار برسوں کے دوران دبئی میں 8 ارب ڈالر کی پراپرٹی خریدی۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے دبئی منتقل کی گئی ہے۔ عمران خان نے مطالبہ کیا کہ نیب اس معاملے کی تحقیقات کرے اور یہ چیز سامنے لائی جائے کہ جائیدادیں بنانے والوں نے یہ رقوم باہر کیسے منتقل کیں
عمران خان نے وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی غیر مناسب معاشی پالیسیوں کے باعث ملک قرضوں کی دلدل میں پھنس چکا ہے اور کرپشن عروج پر ہے۔ ان کے خیال میں پی آئی اے، اسٹیل ملز یا کسی بھی ادارے کی نجکاری مسئلے کا حل نہیں۔ جب تک اداروں کو غیر سیاسی اور پروفیشنل انداز سے نہیں چلایا جائے گا اس وقت تک یہ ادارے قوم پر بوجھ بنے رہیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پاناما کیس سے فراغت کے بعد اب ان کی توجہ سندھ پر ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وہ سندھ کے عوام کو بیدار کرنے کے لئے صوبے بھر میں دورے کریں گے اور اسی سلسلے میں 5 نومبر کو اوباڑو میں جلسہ کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کے لئے پارٹی ٹکٹ سوچ سمجھ کر بہترین امیدوار کو دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ موقع ملا تو کراچی میں بھی خیبرپختونخواہ ہی کا بلدیاتی نظام متعارف کرایا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ کراچی میں سیوریج کے خراب نظام اورٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی اصل وجہ کرپشن ہے، جو پیسہ یہاں لگنا چاہیے تھا وہ باہر جا رہا ہے
عمران خان نے اپنے سندھ کے دورے میں سہیون میں جلسہ عام سے خطاب کے علاوہ کراچی میں پارٹی کی مختلف میٹنگز میں شرکت کی اور بزنس کمیونٹی سے ملاقاتیں اور دیوالی کی ایک تقریب میں بھی تقریر کی۔