چین کی تیار کردہ ویکسین 'سائنووِک' کے بارے میں سامنے آیا ہے کہ یہ 50 فی صد ہی مؤثر ہے۔ قبل ازیں اس کے 78 فی صد کے قریب مؤثر ہونے کے اعداد و شمار پیش کیے گئے تھے۔
برازیل میں 'سائنووِک' کے آخری اسٹیج کے ٹرائلز میں سامنے آیا کہ یہ ویکسین 50.38 فی صد اثر پذیر ہے۔ ایک ہفتہ قبل جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مقابلے میں یہ 30 فی صد کم مؤثر ہونے کی نشان دہی ہوئی ہے۔
برازیل کے شہر ساؤپولو میں واقع تحقیقی ادارہ 'انسٹیٹیوٹو بوٹنٹن' ملک میں ویکسین کی تیاری اور اس کے ٹرائلز کا ذمہ دار ہے۔ اس انسٹیٹیوٹ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ 'سائنووِک' مجموعی طور پر 78 فی صد مؤثر ہے۔ جب شدید متاثرہ کیسز میں یہ مجموعی طور پر دفاع کی حامل ہے۔
اب نئے ٹرائلز میں 12 ہزار 508 رضا کاروں کو شامل کیا گیا ہے جس میں سامنے آیا کہ لوگوں کو شدید متاثر ہونے سے مدافعت میں اب بھی یہ 100 فی صد ہی مؤثر ہے۔
منگل کو ایک پریس کانفرنس میں 'انسٹیٹیوٹو بوٹنٹن' کے چیف ریسرچر ریکارڈو پلاشیئس کا 'سائنووِک' کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ ایک مؤثر ویکسین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایسی ویکسین موجود ہے جو کہ وبا کو اس کے ممکنہ اثرات سے روک سکتی ہے اور اس کے مضمرات کو بھی کم کرنے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ویکسین کے حالیہ نتائج ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب صدر جائر بولسنارو کی حکومت کو ویکسین کی فراہمی کے حوالے سے پہلے ہی تنقید کا سامنا ہے۔
برازیل کے پڑوسی ممالک چلی میں امریکہ کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی تیار کردہ ویکسین اور ارجنٹائن میں روس کی تیارہ کردہ ویکسین 'اسپتونگ فائیو' شہریوں کو دینے کی مہم ہفتوں قبل شروع ہو چکی ہے۔
برازیل میں وبا سے دو لاکھ چار ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ حکومت کو مسلسل تنقید کا سامنا ہے کہ اس کے پاس اب بھی وبا کے تدارک کا مؤثر منصوبہ نہیں ہے۔
صدر بولسنارو کی حکومت نے 'انسٹیٹیوٹو بوٹنٹن' کے ساتھ 'سائنووِک' کی 10 کروڑ خوراکیں فراہم کرنے کا خصوصی معاہدہ گزشتہ ہفتے ہی کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت یہ خوراکیں رواں برس کے اختتام تک برازیل میں شہریوں کو دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ برازیل کی نیشنل سروئلنس ایجنسی تا حال 'سائنووِک' کی منظوری نہیں دی۔
'انسٹیٹیوٹو بوٹنٹن' نے جمعے کو نئے اعداد و شمار بھی ویکسین کی ہنگامی منظوری کے لیے فراہم کیے ہیں۔ برازیل کی نیشنل سروئلنس ایجنسی کو کسی بھی ویکسین کی منظوری کے لیے اس کے 50 فی صد مؤثر ہونے کی شرط پوری کرنا ضروری ہے۔ عالمی ادارۂ صحت نے بھی کرونا وائرس کے انسداد کے لیے 50 فی صد تک اثر پذیر ویکسین کو مؤثر قرار دیا ہے۔