برازیل نے کہا ہے کہ اس نے چین کی سنوویک کمپنی کی تیار کردہ ویکسین کے انسانوں پر تجربات کی منظوری دے دی ہے۔
کرونا وائرس کی عالمی وبا کے پھیلاؤ میں امریکہ کے بعد برازیل کا نمبر ہے جہاں متاثرین کی مجموعی تعداد 15 لاکھ سے بڑھ چکی ہے اور مجموعی ہلاکتیں 63 ہزار سے زیادہ ہیں۔
ویکسین کی انسانوں پر ٹیسٹنگ کے بارے میں پہلا اعلان 11 جون کو کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ ریاست سن پاولو کے فنڈز سے چلنے والے بوٹانٹن انسٹی ٹیوٹ کا کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے والی ایک چینی کمپنی سنوویک کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے جس کے تحت ویکسین کے کلینکل تجربات کیے جائیں گے۔
29 جون کو سن پاولو کے گورنر جو ڈوریا نے کہا تھا کہ کرونا ویکسین کے ٹیسٹ کے لیے 9 ہزار رضاکار پہلے ہی اپنے ناموں کا اندراج کروا چکے ہیں۔
ڈوریا کا کہنا ہے کہ یہ ٹیسٹ برازیل کی 6 ریاستوں کے 12 مراکز میں کیے جائیں گے۔
جمعے کے روز برازیل کے صدر جیر بولسونارو نے ایک قانون کی منظوری دی جس میں لوگوں کے لیے ضروری قرار دیا ہے کہ وہ سڑکوں اور گلیوں میں اور پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرتے وقت ماسک پہنیں۔
اس قانون کے تحت عوامی مقامات، مثلاً عبادت گاہوں، تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز کے اندر بھی ماسک پہننا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
برازیل کے صدر عالمی وبا کے آغاز سے ہی صحت کے ماہرین کی نکتہ چینی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر نے وائرس کی سنگینی کو اہمیت نہیں دی جس کی وجہ سے ملک میں یہ وبا بڑے پیمانے پر پھیلی۔