امریکہ کے فیڈرل ریزرو بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافہ نہ کرنے کے اشارے کے بعد وال سٹریٹ کے حصص میں تیزی آئی جس کے بعد جمعرات کو ایشیا کے بازار حصص میں بھی تیزی دیکھی گئی۔
امریکی بازار حصص ہفتہ بھر رہنے والے مندی کے رجحان کو ختم کرتے ہوئے بدھ کو تیزی کے طرف گامزن ہوئے۔
ڈاؤ جون انڈسٹریئلسٹس نے مندی کے پانچ دنوں میں خاصا نقصان برداشت کیا مگر بدھ کو اس کے حصص میں 619 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
گزشتہ دو ہفتوں سے عالمی بازارِ حصص چین کی معیشت میں سست روی کے خدشے کے باعث مندی کا شکار ہیں۔
چین کے مرکزی بینک نے منگل کو معیشت میں کرنسی کا مزید اضافہ کرنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا، جس سے چین کے بازار حصص میں عارضی استحکام پیدا ہوا۔
جمعرات کی دوپہر تک چین کے شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 1.5 پوائنٹ کا اضافہ ہوا۔ ٹوکیو، ہانگ کانگ، سڈنی اور سیول میں بھی تجارت میں اضافہ ہوا۔
نیویارک سٹاک ایکسچینج کے تاجروں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار چین کی سست روی کا شکار معیشت کی بجائے اس میں شفافیت کی کمی سے پریشان ہیں۔
تجزیہ کاروں کی اکثریت کا ماننا ہے کہ بازار حصص میں اتار چڑھاؤ کم از کم ستمبر تک جاری رہے گا۔
بہت سے ماہر اقتصادیات کا خیال ہے کہ یو ایس فیڈرل ریزرو ستمبر میں شرح سود میں اضافہ کرے گا، جو 2009 سے صفر کے قریب ہے۔ کم شرح سود اقتصادی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔