چین میں بازار حصص میں دوسرے روز بھی مندی دیکھی جا رہی ہے لیکن یہ تنزلی گزشتہ روز کی طرح شدید نہیں ہے۔
شنگھائی اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر چھ فیصد سے زائد کمی دیکھی گئی لیکن دوپہر تک یہ کم ہو کر چار فیصد کی شرح تک پہنچ چکی تھی۔
ادھر منگل کو ایشیا کے دیگر بازار حصص میں گزشتہ روز کی نسبت بہتری آئی ہے۔ جاپان میں کاروباری دن کا آغاز چار فیصد کی گراوٹ سے ہوا لیکن بعد ازاں اس میں بہتری آئی اور یہ شرح ایک فیصد تک آگئی۔
ہانگ کانگ کی اسٹاک ایکسچینج میں پیر کے مقابلے میں بہتر طور پر کاروباری دن کا آغاز ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی منڈیوں میں شدید مندی کے رجحان کی بنیادی وجہ چین کی شرح نمو میں حالیہ کمی اور چین کے بازار حصص کی غیر یقینی صورتحال ہے۔
پیر کو نیویارک کے بازار حصص میں بھی کاروبار کے آغاز پر مندی رہی لیکن یہ مارکیٹ بند ہونے تک بتدریج بہتر صورتحال اختیار کر گیا۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ چین کی جانب سے اپنی کرنسی یوان کی قدر میں کمی اور اس سے بین الاقوامی اسٹاک ایکسچینجز میں پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے عالمی سطح پر سرمایہ کاروں کو 50 کھرب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔