ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ خطے کے اندر اور باہر رابطوں کی گنجائش موجود ہے۔ شاہ محمود قریشی کا خطے کے ممالک اور امریکہ کا دورہ اس سلسلے کی کڑی ہو گا۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں علاقائی تنازعات میں ملوث ہو کر بھاری نقصان اُٹھایا۔ اب پاکستان کسی علاقائی تنازعے میں ملوث ہونے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پالیسی بیان میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال انتہائی نازک ہے۔ اس کے مضمرات نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے اندر اور باہر بھی ہو سکتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے جمعے کو بریفنگ کے دوران کہا کہ چین مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کے استعمال کے خلاف ہے۔
ماہرین کے خیال میں مشرق وسطی پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے اور یہ صورت حال جہاں فریقین کے لیے سود مند نہیں ہو گی وہیں پاکستان کے لیے بھی سفارتی، سیاسی اور عسکری طور پر چیلنج سامنے آ سکتے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ابو ظہبی کے ولی عہد کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطوں کا حصہ ہے۔ تاہم، بعض تجزیہ کار ایک ہفتے کے اندر مشرق وسطیٰ کے دو اتحادی ملکوں کے حکام کی پاکستان آمد کو اہم قرار دے رہے ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان بدھ کو ہونے والا فہرستوں کا یہ تبادلہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان 1988 میں طے پانے والے معاہدے کے تحت کیا گیا ہے۔
اگرچہ امریکہ اور طالبان کے درمیان 2019 میں سوائے چند ماہ کے تعطل کے سوا یہ امن بات چیت جاری رہی دوسری طرف افغانستان میں تشدد کی کارروائیاں بھی جاری رہیں۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے کو کابل میں مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے واقعات کے بعد اسلام آباد سفارت خانے کا ویزا سیکشن بند کیا تھا۔ بعد ازاں اسے جزوی بحال کر دیا گیا تھا۔
سعودی وزیرِ خارجہ نے ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کیا ہے جب حال ہی میں وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی عرب کے دورے کے بعد ملائیشیا میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت سے معذرت کی تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ہفتے کو ملتان کی ایک عدالت کی جانب سے جنید حفیظ کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ کے سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اس مقدمے میں شفافیت کو یقینی بنائے۔
امریکہ کی نائب وزیرِ خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز نے ایک ٹوئٹ میں افغانستان کے مشکل حالات میں الیکشن کمیشن کے فرائض کی ادائیگی کو سراہا ہے۔
خلیل زاد نے کہا کہ کابل میں ہونے والی ملاقاتوں میں افغانستان میں جاری تشدد میں کمی لانے کی کوششوں اور بین الافغان مذاکرات کی راہ ہموار کرنے پر تبادلۂ خیال ہوا۔
بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں شریک نہ ہو کر پاکستان نے بڑی سفارتی غلطی کی ہے۔ البتہ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کی معاشی صورتِ حال کو مستحکم کرنے میں مدد کی ہے۔ لہذٰا پاکستان ان کی ناراضگی مول نہیں لے سکتا۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ ملائیشین وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان میں ان خبروں کی تردید کی گئی ہے کہ ملائیشیا کوئی نیا اسلامک بلاک بنانا چاہتا ہے۔
سینٹر لنڈسے گراہم نے ایک ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کیا ہے جب افغان امن عمل کے سلسلے میں امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد ایک بار پھر متحرک ہیں۔
خلیل زاد نے کہا کہ جمعرات کو طالبان رہنماؤں سے ملاقات کے دوران انہوں نے بگرام ایئر بیس پر بدھ کو ہونے والے حملے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
امریکی فوجی عہدے دار کی جانب سے فوج کی تعداد گھٹانے کے بیان پر افغان حکومت کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے دفترِ خارجہ نے بھی سینیٹر لنڈسے گراہم کے بیان پر تبصرہ کیا ہے۔
افغانستان میں امن و استحکام کے لیے ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کا آٹھواں اجلاس پیر کو ترکی میں ہوا۔
سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان کے مبینہ محفوظ ٹھکانے ختم کر دے تو افغان جنگ ہفتوں میں ختم ہو سکتی ہے
مزید لوڈ کریں