مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والا واقعہ بھی فرقہ وارانہ تشدد کی کارروائی ہوسکتی ہے کیونکہ گاڑی پر سوار افراد کا تعلق سنی مسلک سے تھا اور یہ واقعہ شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے میں پیش آیا۔
تجزیہ کار کہتے ہیں طالبان میں اس تقسیم سے اُن کے درمیان لڑائی میں شدت آ سکتی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ ملک کی سلامتی کو جہاں سے بھی خطرہ ہوگا اس کا جواب اسی زبان میں دیا جائے جو زبان سمجھی جاتی ہے۔
عسکریت پسندوں کے خلاف ہونے والی کارروائی میں سکیورٹی فورسز کو جیٹ طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی بھی مدد حاصل ہے۔
طالبان کے سینیئر کمانڈر عبداللہ بہار نے اغواء کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’چینی باشندہ‘‘ ان کی تحویل میں ہے۔
مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی کے چمرقند نامی علاقے میں دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول کے دو بم دھماکوں میں خاصہ دار فورس کا ایک اہلکار ہلاک جب کہ تین افراد زخمی ہوگئے۔
سمیع اللہ آفریدی کا کہنا تھا کہ انھوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ڈاکٹر آفریدی کی وکالت شروع کی تھی لیکن انھیں شروع ہی سے دباؤ کا سامنا رہا۔
ایک روز قبل ہی شمالی وزیرستان میں ایک اہم قبائلی رہنما کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے دو ساتھیوں سمیت ہلاک کردیا تھا۔
قبائلی ذرائع کے مطابق شکتوئی کے علاقے میں یہ واقعہ بدھ کی صبح اس وقت پیش آیا جب ایک گاڑی کو سڑک میں نصب بم سے نشانہ بنایا گیا۔
حکمت اللہ عرف مطیع علاقے میں طالبان کا ایک سرگرم رکن تھا اور پولیس کو تین دیگر اہم مقدمات میں بھی مطلوب تھا۔
فوج کے قافلے پر یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب دو روز قبل کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے 40 روز سے جاری 'فائر بندی' میں توسیع نا کرنے کا اعلان کیا تھا
خیبر ایجنسی کے عہدیداروں کے مطابق پہلا حملہ جمرود میں سرقمر جب کہ دوسرا حملہ علی مسجد نامی علاقے میں کیا گیا۔
مقامی قبائلی عمائدین کی مداخلت اور مذاکرات سے 90 سے زائد مغویوں کو رہا کر دیا گیا لیکن اب بھی ایک درجن سے زائد افراد شدت پسندوں کے قبضے میں ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق یہ واقعہ خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں بائی پاس کے علاقے میں پیش آیا جہاں مسلح افراد کے ایک گروپ نے ٹرک پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
شدت پسندوں کے ان گروپوں کے درمیان یہ جھڑپیں ایسے وقت ہوئی ہیں جب طالبان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے 10 اپریل تک فائر بندی کا اعلان کر رکھا ہے۔
عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کے تعاون سے ان اضلاع میں 27 اپریل تک ہر اتوار کو مہم چلائی جائے گی۔
مانسہرہ کے نواحی علاقے خاکی میں چھ بچے کچرے کے ایک ڈھیر سے ملنے والے کھلونا نما بم سے کھیل رہے تھے کہ وہ اچانک دھماکے سے پھٹ گیا
تاہم جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان میں اس بار ہونے والے انتخابات کے لیے چھپائی کا کام ماضی کی نسبت کم تعداد میں پشاور کے حصے میں آیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے فہمیدہ یاسمین پر اُس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنے گھر سے پیدل نکلی ہی تھیں۔
اس خوش آئند پیش رفت کے ساتھ ساتھ ایک تشویشناک امر یہ بھی ہے کہ رواں برس پولیو سے متاثرہ کیسز کی تعداد تین درجن تک پہنچ چکی ہے جن میں اکثریت کا تعلق قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے ہے۔
مزید لوڈ کریں