رسائی کے لنکس

لاک ڈاؤن کے دوران ایشیائی ملکوں میں افواہوں کا بازار گرم


بھارت میں رواں سال مارچ میں لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد غلط معلومات کا پھیلاؤ عروج پر ہے۔ (فائل فوٹو)
بھارت میں رواں سال مارچ میں لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد غلط معلومات کا پھیلاؤ عروج پر ہے۔ (فائل فوٹو)

برِ اعظم ایشیا میں کرونا وائرس کی وبا کے دوران گمراہ کُن معلومات اور افواہیں خوف و ہراس کا سبب بن رہی ہیں۔

پاکستان اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ملکوں میں لاک ڈاؤن کے دوران متعدد ایسی غلط معلومات اور افواہیں پھیلائی گئیں جن کے سبب عوام میں خوف و ہراس اور بے چینی پھیل گئی ہے۔

پاکستان میں جہاں کرونا وائرس کے سبب نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے۔ سماجی میڈیا پر ایک گمراہ کن ویڈیو شیئر کی گئی جس میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے ایک دکان دار کو اپنی دکان چھوڑ کر بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔

درحقیقت یہ ویڈیو 2015 میں پولیس کے ایک قحبہ خانے پر چھاپے کی ہے جس میں ایک شخص کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

پاکستانی صارفین کی طرف سے اس ویڈیو کا پرانا ہونے کی نشاندہی کیے جانے کے باوجود مذکورہ ویڈیو کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور واٹس ایپ پر لاکھوں صارفین نے دیکھا۔

دوسری طرف بھارت میں رواں برس مارچ میں لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی عروج پر ہے جن میں سیاسی کردار کشی، لاک ڈاؤن میں مزید سختی سے متعلق افواہیں اور مذہبی فرقہ واریت سے متعلق غلط معلومات کی تشہیر سرِ فہرست ہیں۔

پاکستان میں جہاں کرونا وائرس کے سبب نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے۔ سماجی میڈیا پر گمراہ کن ویڈیو ز شیئر کی جارہی ہیں۔ (فائل فوٹو)
پاکستان میں جہاں کرونا وائرس کے سبب نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے۔ سماجی میڈیا پر گمراہ کن ویڈیو ز شیئر کی جارہی ہیں۔ (فائل فوٹو)

بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران ایک ایسی ویڈیو جاری کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انتہا پسند مسلمان ایک ہندو شخص پر کلہاڑی سے حملہ کر رہے ہیں۔ تاہم یہ ویڈیو پاکستان میں ہونے والے ایک حملے کی ہے۔

اس ویڈیو کے بارے میں چند صارفین کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو کسی دوسرے ملک کی ہے۔ جب کہ کچھ صارفین کی طرف سے اس ویڈیو کو بھارت میں کرفیو نافذ کرنے کے مطالبے کے بطور ثبوت پیش کیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' نے فروری کے بعد سے اب تک ایشیا میں نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے دوران غلط معلومات پر مبنی 150 سے زائد رپورٹس شائع کی ہیں جنہیں اس رپورٹ میں جمع کیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران ایشیائی ملک فلپائن میں فیس بک پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی۔ جس میں ایک موٹر سائیکل پر سوار شخص کو دکھایا گیا۔ جسے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے قائم کردہ چیک پوائنٹ پر نہ رکنے کی وجہ سے گولی مار دی گئی۔

فلپائن میں وائرل ہونے والی یہ ویڈیو درحقیقت پولیس ٹریننگ مشقوں کی تھی۔ جسے ہزاروں لوگوں نے دیکھا۔

ایشیائی ملک تھائی لینڈ میں لاک ڈاؤن کے دوران وائرل ہونے والی ویڈیو میں خریداروں کو ملائیشیا میں لاک ڈاؤن میں سختی کیے جانے کے سبب بے چینی میں خریداری کرتے دیکھا گیا۔

مذکورہ ویڈیو کو فیس بک پر ایسے کمنٹس کے ساتھ شیئر کیا گیا کہ ایسی صورتِ حال کا سامنا تھائی لینڈ کے لوگوں کو بھی ممکنہ طور پر کرنا پڑ سکتا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق مذکورہ ویڈیو لاطینی ملک برازیل میں نومبر 2019 میں ‘بلیک فرائیڈے’ پر لگنے والی سیل کی تھی۔

آسٹریلیا کی 'کوئنز لینڈ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی' میں میڈیا کے پروفیسر ایکسل برنس کا کہنا ہے کہ آن لائن غلط معلومات کی تشہیر اس صورت میں ہوتی ہے جب حکومتیں عوام کو صحیح طریقے سے معلومات فراہم نہ کر سکیں۔

برنس کا مزید کہنا تھا کہ غلط معلومات کی تشہیر میں اضافے کی وجہ یہ ہے کہ لوگ کرونا وائرس سے متعلق اپنے سوالات کے جواب جاننا چاہتے ہیں اور جب انہیں جوابات نہیں ملتے تو وہ مطلوبہ معلومات جاننے کے لیے ارد گرد دیکھتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG