ویلنٹائن ڈے پر اگر کسی کو اپنی سابق محبت کی یاد ستاتی ہو تو وہ چڑیا گھر کو ایک مقرر رقم عطیہ کرکے چوہوں اور کاکروچوں کو اپنے سابق محبوب یا محبوبہ کا نام دے سکتے ہیں جنہیں بعد میں بڑے جانوروں کو کھلا دیا جائے گا۔
انڈوں کی کمی پورے کرنے کے لیے مرغیاں پالنے کا راستہ ہے تو سستا اور آسان لیکن اس کے لیے کئی قوانین پر عمل درآمد کرنا ضروری پڑتا ہے
اس پروگرام میں عمر رسیدہ افراد کی جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی صحت میں بہتری لانے کے لیے چھوٹے قد کے گھوڑوں کو استعمال کیا جائے گا۔
توقع ظاہر کی جارہی تھی کہ یہ وائلن ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوکرسب سے زیادہ داموں نیلام ہونے والا آلۂ موسیقی بن جائے گا
پولیس کے مطابق ہفتے کی شب تقریباً نو بجے ریاست پینسلوینیا کے علاقے اینٹرم ٹاؤن شپ سے انڈوں کے معروف ڈسٹری بیوٹر'پیٹ اینڈ جیریز اورگینکس' کے ڈسٹری بیوشن ٹریلر سے ایک لاکھ انڈے چوری ہوئے تھے۔
وائٹ ہاؤس میں آنے والے مہمانوں کو اوول آفس کے باہر گلاب کے باغ کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ باغ مستطیل شکل کا ایک خوبصورت سبزہ زار ہے جس کے چاروں طرف مختلف رنگوں کے گلاب کے پودے ہیں اور خوشنما پھول اپنی بہار دکھاتے نظر آتے ہیں۔ یہ باغ اہم تقاریب کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
امریکی شہر نیویارک کے نیلام گھر ’ساتھبیز‘ نے کہا ہے کہ اٹلی کے موسیقی کے آلات بنانے والے مشہور کاریگر انتونیو اسٹریڈیواری کا 1714 میں بنایا گیا وائلن ممکنہ طور ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر میں نیلام ہو سکتا ہے جو کہ اب تک کا سب سے مہنگا فروخت ہونے والا آلۂ موسیقی ہوگا۔
پابندیوں اور پکڑے جانے کے خطرے سے بچنے کے لیے شکاریوں نے اسمگلنگ کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کر لیا ہے۔ وہ اس مقصد کے لیے ماہی گیروں کی کشتیاں استعمال کرتے ہیں، اور مختلف سمندری راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزل ویت نام پر پہنچ جاتے ہیں۔
ٹرمپ نے گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ’ دنیا بھر میں قومی سلامتی اور آزادی کے مقاصد کے لیے امریکہ یہ محسوس کرتا ہے کہ اسے گرین لینڈ کی ملکیت اور کنٹرول کی بہت ضرورت ہے۔
اِنہ کو دنیا کی دوسری عمر رسیدہ راہبہ کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ اس سے قبل یہ اعزاز 118 سالہ راہبہ لوسیل رینڈن کو حاصل تھا جو 2023 میں چل بسی تھیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ جنوری خود کو بہتر بنانے کے لیے ایک اچھا وقت ہو سکتا ہے۔ لیکن یہاں یہ بات اہم ہے کہ خود سے کیے گئے وعدوں پر قائم رہنے کے لیے خاصی محنت کرنی پڑتی ہے۔
قدیم حیاتیات کے ماہرین نے تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ڈائنو سارز کے پاؤں کے نشانات والی 200 سے زیادہ پگڈنڈیوں کی موجودگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ برطانیہ کا یہ علاقہ ڈائنو سارز کی صرف گزرگاہ ہی نہیں بلکہ ان کا ہائی وے تھا۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available