نومنتخب امریکی کانگریس کا افتتاحی اجلاس آج بروز بدھ منعقد ہورہا ہے جس میں ایوان ِنمائندگان اور سینیٹ کے اراکین اپنی نئی ذمہ داریوں کا حلف اٹھائینگے۔
گزشتہ سال نومبر کے وسط مدتی انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی 112ویں کانگریس کے دونوں ایوانوں کے علیحدہ علیحدہ اجلاس آج دوپہر کیپٹل ہل، واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہونگے۔
دو نومبر کو ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں حکمران جماعت ڈیموکریٹس ایوانِ نمائندگان کا کنٹرول کھو چکی ہے اور ری پبلکنز ایوان کے آج ہونے والے افتتاحی اجلاس میں اپنا ہاؤس اسپیکر منتخب کرینگے۔ ری پبلکن رہنما جان بوہینر سابق ڈیموکریٹ ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کی جگہ اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ری پبلکنز پہلے ہی یہ اعلان کرچکے ہیں کہ وہ اوباما انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ کانگریس سے منظور کرائے گئے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی اصلاحات سے متعلق قانون کی تنسیخ کی ہر ممکن کوشش کرینگے۔
نئے ہاؤس اسپیکر جان بوہینر ہیلتھ کیئر ریفارمز کے قانون کو پیسوں کا زیاں اور ملازمتوں کے مواقع ختم کرنے والا قانون قرار دیتے آئے ہیں۔
ری پبلکنز کی جانب سے قانون کی تنسیخ کےلیے پہلے ہی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور امید ہے کہ اس سلسلے میں بل آئندہ ہفتے ایوان کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔
تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق ری پبلکنز کی ان کوششوں کی کامیابی کے امکانات خاصے کم ہیں کیونکہ بل کو قانون کی شکل دینے کےلیے اس کی سینیٹ سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے جہاں اب بھی ڈیموکریٹس اکثریت میں ہیں۔
ایوانِ نمائندگان میں اقلیتی پارٹی بن جانے والے ڈیموکریٹس نے ری پبلکنز کی جانب سے ہیلتھ کیئر قانون کی تنسیخ کی کوششوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
فلوریڈا سے منتخب ڈیموکریٹ ڈیبی وازرمین شلٹز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ری پبلکنز کی جانب سے ہیلتھ کیئر قانون کی تنسیخ کی کوششیں لاکھوں امریکیوں کی زندگیوں کو متاثر کرنے کے علاوہ مسائل میں مبتلا امریکی معیشت کو مزید نقصان پہنچانے کا سبب بنیں گی۔