امریکی ریاست ایری زونا کے شہرٹوسان میں ہفتے کے روز کی فائرنگ کے بعد، جس میں چھ افراد ہلاک اور ایک درجن سے زیادہ زخمی ہوئے تھے ڈیموکریٹک خاتون رکن کانگریس کی حالت بدستور تشویش ناک ہے۔گزشتہ روز اس واقعے کے مبینہ ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ جبکہ ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھرمیں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
اس واقعے کے بعد کانگریس کے کئی اراکین یہ اپیل کر رہے ہیں کہ سیاسی مخالفین ایک دوسرے کے خلاف زیادہ اشتعال انگیز زبان استعمال نہ کریں۔
ڈیموکرٹیک پارٹی سے تعلق رکھنے والی روشن خیال گفرڈزکے دفتر پر گزشتہ سال حملہ کر کے اسے نقصان پہنچایا گیاتھا۔نومبر کے انتخاب میں ان کے مدِ مقابل ری پبلیکن پارٹی کے امید وار نے اپنی انتخابی مہم میں ایسی اشتہاری تصاویر استعمال کیں جن میں وہ اسلحہ اٹھائے ہوئے تھے۔
ری پبلکن پارٹی کی سابق نائب صدرارتی امیدوار سارہ پیلن کی سیاسی تنظیم نے انٹرنٹ پر ایک اشتہار شائع کیا جس میں کانگریس وومن گفرڈزکو دکھایا گیا تھا اور سارہ پیلن نے انٹرنٹ پر لکھا تھا ’پیچھے نہ ہٹیں، اپنے ہتھیار تیار کرلیں‘۔ یہ پیغام ریپبلکنز کے لیے ڈیموکرٹس کو ہرانے کے لیے چلائی جانے والی مہم میں لکھا گیا تھا۔
یہ واضح نہیں کہ کانگریس وومن گبریئل گفرڈز پر گولی چلانے والا مبینہ ملزم ان پیغامات سے متاثر ہواتھا یا اس کا تعلق ری پبلکن پارٹی سے یا کسی اور سیاسی تنظیم سے ہے۔
کانگریس کے سینکڑوں اراکین کیپٹل ہل کی سیڑھیوں پر ڈیموکریٹک پارٹی کی کانگریس وومن اور اس سانحے میں ایک فیڈرل جج سمیت ہلاک ہونے والوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں کی عقیدت میں اس ہفتے کیپٹل اور دیگر حکومتی عمارتوں پر پرچم سرنگوں رکھا جائے گا۔ دونوں سیاسی جماعتوں سے یہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ ماحول کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کریں۔
گفرڈزنے مارچ میں منظور ہونے والے متنازعہ ہیلتھ کئیر بل کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ وفاقی حکام کے مطابق کانگریس وومن گفرڈز ان دس ڈیموکریٹس میں شامل تھیں جنہیں اس بل کی حمایت پر دھمکیاں دی گئی تھیں۔ امریکی ریاست پنسلوانیا سے کانگریس وومن ایلی سن شوارٹزکو بھی ہلاک کیے جانے کی دھمکیاں موصول ہوئیں اور ایک شخص کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔
کیپٹل کے اندر اور اطراف میں سیکیورٹی بڑھائی دی گئی ہے اور نئے سیکورٹی اقدامات پر گفتگو کی جارہی ہے۔ سرکاری اہلکار قانون سازوں کے اپنے حلقے میں لوگوں سے ملاقات کے دوران سیکیورٹی کے اقدامات کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس وومن گفرڈز کواس وقت گولی ماری گئی تھی جب وہ اپنے حلقے کے لوگوں سے ملاقات کررہی تھیں۔