مردوں میں تمباکو نوشی کا رجحان مسلسل کم ہورہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق مردوں میں سگریٹ یا تمباکو نوشی میں کمی واقع ہونے کا یہ پہلا موقع ہے جو تمباکو کی لت چھڑانے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں ایک بڑی اور مثبت تبدیلی ہے جس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
فرانس کے خبررساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق تمباکو نوشی کرنے والی لڑکیوں اور خواتین کی تعداد تو کئی سال سے ملسل گھٹتی جارہی ہے لیکن مردوں کے رجحان میں اب سے پہلے تک اضافہ ہی نوٹ کیا جاتا رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں سگریٹ پینے یا تمباکو نوشی کرنے والوں میں مردوں کی تعداد خواتین کے مقابلے میں ہمیشہ سے زیادہ رہی ہے، اس لیے نیا رجحان خوش آئند ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اہم تبدیلی ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس رجحان کو کم کرنے کے لیے ابھی بھی بہت کچھ کرنا ہوگا تبھی سگریٹ اور تمباکو نوشی سے ہر سال ہونے والی 80 لاکھ اموات کو روکا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2020 تک تمباکو استعمال کرنے والے مردوں کی تعداد گذشتہ سال کی تعداد کے مقابلے میں بیس لاکھ افراد کم ہوجائے گی۔ جب کہ 2025 تک، 2018 کے مقابلے میں تمباکو استعمال کرنے والے مردوں کی تعداد چھ لاکھ کم ہوجائے گی۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ 2010 کے بعد سے لگ بھگ 60 فی صد ممالک میں تمباکو نوشی کا رجحان کم ہوا ہے۔
اس کے باوجود اقوام متحدہ کے ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے تمباکو نوشی میں کمی کی رفتار بہت آہستہ ہے اور یہ کہ 2010 کے مقابلے میں 2025 تک تمباکو کے استعمال میں 30 فیصد کمی کے عالمی ہدف کو پورا کرنے کے لئے ایک تہائی سے بھی کم ممالک میں اس حوالے سے کام جاری ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس گریبیسس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مردوں میں تمباکو کے استعمال میں کمی، تمباکو کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اہم موڑ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ تبدیلی حکومتوں کی جانب سے تمباکو کی صنعت پرسختی سے نافذ پالیسیوں اور قانون پر عمل درآمد کا نتیجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پچھلی دو دہائیوں سے تمباکو کا عالمی استعمال آہستہ آہستہ کم ہوتا جارہا ہے جو سن 2000 میں ایک عرب 39 کروڑ 70 لاکھ صارفین سے 2018 میں کم ہوکر ایک عرب 33 کروڑ 70 لاکھ ہوگیا ہے۔
گویا 18 سالوں میں دنیا کی آبادی بڑھنے کے باوجود تمباکو نوشی کرنے والوں میں 60 ملین صارفین کی کمی آئی ہے۔
آج مرد تمباکو نوشوں کی تعداد 80 فی صد سے بھی زیادہ ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مردوں میں تمباکو نوشی کا رجحان کم ہورہا ہے۔
تمباکو نوشی میں الیکٹرونک سگریٹس کے سوا عام سگریٹ، سگار، پائپس، شیشہ اور بیڑی شامل ہیں۔