رسائی کے لنکس

ای سگریٹ سے پھیپھڑوں کے امراض کا خطرہ ایک تہائی بڑھ جاتا ہے: تحقیق


امریکی محققین کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک سگریٹ کے استعمال سے دمے سمیت پھیپھڑوں کی دیگر بیماریوں کا خطرہ ایک تہائی حد تک بڑھ جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق صحت سے متعلق ایک امریکی جریدے 'امریکن جرنل آف پریوینٹیو میڈیسن' میں ایک تحقیق شائع ہوئی ہے جس میں الیکٹرانک سگریٹ (ای سگریٹ) کے استعمال کے ممکنہ طویل مدتی نقصانات بیان کیے گئے ہیں۔

اس رپورٹ کی تیاری کے لیے 32 ہزار افراد کو سروے میں شامل کیا گیا جب کہ 2013 سے 2016 تک پھیپھڑوں کی نئی بیماریوں میں متبلا ہونے والے افراد سے حاصل ہونے والی معلومات کو بھی استعمال کیا گیا ہے۔

دراصل ای سگریٹ کو ابتدا میں ان لوگوں کے لیے مفید کہا جاتا تھا جو تمباکو نوشی چھوڑنا چاہتے تھے۔ لیکن اس کے استعمال کا نتیجہ یہ نکلا کہ جو لوگ سگریٹ چھوڑنا چاہتے تھے وہ ای سگریٹ کے عادی ہونے لگے۔

تمباکو نوشی کا شوق رکھنے والوں کا خیال تھا کہ الیکٹرانک سگریٹ کے استعمال سے صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ لیکن اس حوالے سے ہونے والے تازہ مطالعوں سے نت نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔

پیر کو شائع ہونے والی امریکن جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ای سگریٹ سے ان لوگوں میں پھیپھڑوں کے مرض کا خطرہ ایک تہائی حد تک بڑھ جاتا ہے جو کبھی تمباکو نوشی نہیں کرتے جب کہ وہ افراد جو ای سگریٹس کے ساتھ تمباکو نوشی بھی جاری رکھتے ہیں ان میں بیماریوں کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

یہ تحقیق ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکی نوجوانوں میں 'ویپنگ' یا ای سگریٹ ایک لت بنتی جا رہی ہے۔

بیماریوں پر قابو پانے اور ان کی روک تھام کے امریکی ادارے سی ڈی سی کے مطابق امریکہ میں ہائی اسکول کے 27.5 فی صد سے زائد طلبہ ای سگریٹ استعمال کرتے ہیں جب کہ 2018 میں یہ شرح 20.7 فی صد تھی۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں سان فرانسسکو سینٹر برائے تمباکو کنٹرول ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے ڈائریکٹر اسٹینٹن گلانٹز کے مطابق ای سگریٹ کو بے ضرر شے کے طور پر فروغ دیا جاتا رہا ہے لیکن ای سگریٹ قطعی بے ضرر نہیں ہیں۔

یہ تحقیق جب شروع کی گئی تو ایسے افراد کو بھی جانچا گیا جنہیں پھیپھڑوں کی کوئی بیماری نہیں تھی۔ لیکن جب انہوں نے ای سگریٹ کا استعمال شروع کیا تو تین سال بعد محققین نے ان کی دوبارہ جانچ کی۔

اس دوران معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے ای سگریٹس استعمال کیں، ان میں پھیپھڑوں کی بیماریوں جیسے دمہ، برونکائٹس، ایمفیسیما اور دیگر امراض بڑھ گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG