|
ویب ڈیسک — اسرائیل اور فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کا آغاز اتوار سے ہو گا تاہم اسرائیلی طیاروں نے ہفتے کو بھی غزہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے وسطی اور جنوبی غزہ کے علاقوں میں بمباری کی ہے جب کہ اسرائیلی ٹینکوں نے زیتون کے علاقے میں گولہ باری کی ہے۔
غزہ کے صحت کے حکام کے مطابق مواسی کے علاقے میں ہونے والی فضائی کارروائی میں پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فریقین کے درمیان بدھ کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 123 فلسطینی مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے ہفتے کی علی الصباح غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد فلسطینی عسکری تنظیم حماس سے 15 ماہ سے جاری جنگ کو روکنے اور درجنوں یرغمالوں کی رہائی عمل میں آئے گی۔
جنگ بندی کی خبروں کے باوجود ہفتے کو وسطی اسرائیل میں سائرن کی آوازیں بھی سنائی دیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یمن سے آنے والے میزائلوں کو فضا میں تباہ کر دیا ہے۔
قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آغاز اتوار کی صبح ساڑھے آٹھ بجے سے ہو گا۔
قطری وزیرِ خارجہ ماجد الانصاری نے ہفتے کو سماجی رابطے کی سائٹ 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ معاہدے کے تحت جنگ بندی کا آغاز اتوار کی صبح سے ہو گا لیکن شہریوں کو مشورہ ہے کہ وہ حکام کی ہدایات کا انتظار کریں۔
واضح رہے کہ امریکہ، قطر اور مصر غزہ جنگ بندی معاہدے کے ثالث ہیں اور ثالثوں نے ہی بدھ کو جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں آئندہ چھ ہفتوں کے دوران حماس 33 یرغمالوں کو رہا کرے گی جس کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید سینکڑوں فلسطینیوں کو آزاد کر دیا جائے گا۔
'اے پی' کے مطابق حماس نے جنگ بندی کے پہلے روز ہی تین خواتین یرغمالوں کی رہائی پر اتفاق کیا ہے جب کہ جنگ بندی کے ساتویں دن چار اور بقیہ 26 یرغمالی پانچ ہفتوں کے دوران چھوڑے جائیں گے۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران ہی اسرائیلی فوج کے مرد اہلکاروں سمیت بقیہ یرغمالوں کی بازیابی پر بھی مذاکرات ہوں گے۔
حماس کا کہنا ہے کہ بقیہ یرغمالی اس وقت تک نہیں چھوڑیں جائیں گے جب تک جنگ کا مکمل خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا نہیں ہوجاتا۔
اسرائیل کی وزارتِ انصاف نے 700 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کی ہے جنہیں جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیا جائے گا۔ رہائی پانے والوں میں تمام نوجوان اور خواتین ہیں۔ وزارتِ انصاف کے مطابق قیدیوں کو اتوار کی شام چار بجے سے پہلے نہیں چھوڑا جائے گا۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوجی بفرزون کی طرف لوٹ جائیں گے جو غزہ کے اندر اسرائیلی سرحد کے قریب ہے۔ جس کے بعد نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپسی ہو گی۔
دوسری جانب مصر کی وزارتِ صحت کے مطابق ہفتے کی صبح حکومتی وزرا نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل اور زخمیوں کے انخلا کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے سینا کے علاقے کا دورہ کیا۔
واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گرد حملہ کر کے اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد کو ہلاک اور 250 کو یرغمال بنا لیا تھا۔
اسرائیل کی غزہ میں زمینی و فضائی کارروائی میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 46 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ صحت کے حکام کی جانب سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد میں سویلینز اور عسکریت پسندوں کی تفریق نہیں ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔
فورم