اسپین کی 113 سالہ عمر رسیدہ خاتون ماریہ برنیاس نے کرونا وائرس کو مات دے دی ہے۔ وہ اسپین کی سب سے بزرگ خاتون شمار ہوتی ہیں اور ریٹائرڈ افراد کے لیے قائم ایک اولڈ ہاؤس میں رہتی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ماریہ برنیاس امریکہ میں پیدا ہوئی تھیں لیکن پچھلے 20 برسوں سے وہ اسپین کے مشرقی شہر اولوٹ کے سانتا ماریہ ڈیل ٹیورا کیئر ہوم میں رہائش پذیر ہیں۔
ماریہ گزشتہ ماہ کرونا وائرس کا شکار ہو گئی تھیں۔ ان کے ساتھ کیئر ہوم میں رہائش پذیر کئی افراد کرونا وائرس کے سبب ہلاک ہو چکے ہیں۔
کرونا سے متاثر ہونے کے بعد ماریہ سب سے الگ تھلگ ایک کمرے میں رہنے لگی تھیں اور بلاخر اس مرض سے جنگ میں انہوں نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔
یاد رہے کہ اسپین میں دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ عمر رسیدہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بھی بزرگوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ان میں سے بیشتر افراد اولڈ ہاؤسز میں رہائش پذیر تھے۔
ماریہ، اسپین کی سب سے عمر رسیدہ خاتون ہونے کے سبب ویسے ہی پریس اور ٹی وی کی توجہ کا مرکز رہی ہیں اور 113 سال کی زندگی پانے والی اسپین کی خوش قسمت ترین خاتون بھی سمجھی جاتی ہیں۔
اولڈ ہاؤس کی ایک خاتون ترجمان نے 'اے ایف پی' کو بتایا ہے کہ ماریہ برنیاس کرونا سے لڑنے میں کامیاب رہیں اور اب مکمل صحت مند ہیں۔ گزشتہ ہفتے ان کا کرونا کا دوسرا ٹیسٹ بھی منفی آیا ہے۔
اسپین کے ایک علاقائی ٹی وی 'کیٹالونیا ٹی وی 3' نے ماریہ کی تصاویر اور ویڈیوز جاری کی ہیں جسے چینل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا ہے۔
ماریہ 4 مارچ 1907 کو سان فرانسسکو میں پیدا ہوئی تھیں جب کہ ان کے والد اسپین میں مقیم تھے اور صحافت کے شعبے سے وابستہ تھے۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ بذریعہ کشتی اسپین منتقل ہوئے تھے۔
اسپین میں 1918 اور 1919 میں بھی فلو کی وبا پھیلی تھی لیکن برنیاس اور ان کے اہل خانہ اس مرض سے محفوظ رہے تھے۔
ماریہ برنیاس گزشتہ 20 برس سے اولڈ ہاؤس میں رہ رہی ہیں۔ اُن کے تین بچے ہیں لیکن وہ بیماری کے دوران سب سے الگ تھلگ رہیں۔
ماریہ کی ایک بیٹی روزہ مورٹ کا کہنا ہے کہ اُن کی والدہ اچھی صحت کے ساتھ زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتی ہیں اور بالآخر وہ اس میں کامیاب رہیں۔
اسپین کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے جہاں اب تک 27 ہزار اموات ہو چکی ہیں۔